جشن عید میلادالنبیؐ: اسوۂ حسنہ کی پیروی کی جائے

ایڈیٹوریل  اتوار 27 دسمبر 2015
ملک بھر میں جمعرات کو عید میلاد النبیؐ مذہبی جوش و جذبے اور عقیدت و احترام کے ساتھ منائی گئی، فوٹو: فائل

ملک بھر میں جمعرات کو عید میلاد النبیؐ مذہبی جوش و جذبے اور عقیدت و احترام کے ساتھ منائی گئی، فوٹو: فائل

ملک بھر میں جمعرات کو عید میلاد النبیؐ مذہبی جوش و جذبے اور عقیدت و احترام کے ساتھ منائی گئی۔ سرکاری طور پر دن کا آغاز وفاقی دارالحکومت میں31 اور صوبائی دارالحکومتوں میں 21، 21 توپوں کی سلامی سے ہوا۔ مذہبی، سماجی اور فلاحی تنظیموں کی جانب سے سیرت النبیؐ کے حوالے سے سیمینارز، کانفرنسوں کا انعقاد کیا گیا اور ریلیاں و جلوس نکالے گئے۔

اس موقع پر تمام اہم سرکاری اور نجی عمارتوں پر چراغاں کیا گیا، بازاروں، گلیوں اور محلوں کو خوبصورت رنگ برنگی جھنڈیوں اور برقی قمقموں سے سجایا گیا، خانہ کعبہ، مسجد نبوی، فیصل مسجد، بادشاہی مسجد وغیرہ کے ماڈل رکھے گئے اور خطاطی کے نمونے بھی مختلف جگہوں پر آویزاں کیے گئے۔ عید میلادالنبیؐ کا جشن عالم اسلام کو امن، محبت اور انقلاب ایمانی کا درس دیتا ہے۔

اس دن کی خاص بات یہ رہی کہ حکومت کی جانب سے نہ تو موبائل سگنلز جام کیے گئے نہ ہی ڈبل سواری پر پابندی لگائی گئی لیکن ملک بھر میں امن و امان کی صورتحال مثالی رہی اور نہ صرف مسلمانوں بلکہ غیر مسلموں نے بھی رحمت اللعالمینؐ کے ساتھ اپنی عقیدت و احترام کے اظہار کے طور پر جلوسوں میں شرکت کی اور نذر و نیاز کرائی گئیں، عاشقان رسولؐ نے امن، رواداری، عقیدت ومحبت کی نئی روایتیں قائم کیں۔

اس حقیقت میں کوئی شک نہیں کہ عید میلادالنبیؐ کو مسلم امہ نہایت عقیدت و احترام سے مناتی ہے اور دنیا بھر کے مسلمان اس موقع پر اپنے پیارے نبیؐ کی سیرت مبارکہ پر چلنے کا عہد کرتے ہیں۔ حضور پرنورؐ نے مسلمانوں کو محبت، بھائی چارہ، اخوت، عفوودرگزر کا درس دیا۔ آج کے پرفتن دور میں مسلمان اسلامی تعلیمات سے دور ہوتے جارہے ہیں، عدم برداشت کا کلچر پھیل رہا ہے، بھائی بھائی کا دشمن ہوگیا ہے، مادیت پرستی کا دور دورہ ہے۔

ایسے میں عید میلادالنبیؐ مناتے ہوئے آنحضورؐ سے محبت کے اظہار کے ساتھ اسوۂ حسنہ کی پیروی کرنے کے عزم کا اعادہ بھی ضروری ہے۔ آج مسلم امہ جس زبوں حالی کا شکار ہے اس کا ایک سبب اسلامی تعلیمات اور اسوۂ حسنہ سے دوری بھی ہے۔ طاغوتی طاقتیں مسلمانوں کی قوت کا شیرازہ بکھیرنے کے لیے متحرک ہیں۔ اسلامی مملکتوں کو باہمی تنازعات اور تفرقوں کو بالائے طاق رکھتے ہوئے دنیا بھر کے مسلمانوں کی اجتماعی بھلائی کے لیے اﷲ کی رسی کو مضبوطی سے تھامنا ہوگا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔