وزارت تجارت ای کامرس فریم ورک مسودہ 1ماہ میں تیار نہ کرسکی

اظہر جتوئی  منگل 29 دسمبر 2015
اس فریم ورک کے نفاذ سے ہائی ٹیک بین الاقوامی کمپنیاں پاکستان میں سرمایہ کاری کریں گی۔ فوٹو: اے پی پی/فائل

اس فریم ورک کے نفاذ سے ہائی ٹیک بین الاقوامی کمپنیاں پاکستان میں سرمایہ کاری کریں گی۔ فوٹو: اے پی پی/فائل

اسلام آباد: وزارت تجارت  ای کامرس فریم ورک کا ڈرافٹ 1ماہ کے ٹائم فریم میں تیار کرنے میں ناکام ہوگئی، اب اس مسودے کی تیاری کیلیے مزیدوقت مانگ لیا گیاہے۔

واضح رہے کہ 3دسمبر کو وفاقی وزیر تجارت خرم دستگیر اور وزیر مملکت آئی ٹی انوشہ رحمن کی زیر صدارت اجلاس میں اس فریم ورک کے پہلے مسودے کی 1ماہ کے اندر تیاری کیلیے کمیٹی قائم کی گئی تھی، اس کمیٹی میں تجارت، آئی ٹی و خزانہ کی وزارتوں، اسٹیٹ بینک اور پاکستان سافٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ کے نمائندے شامل کیے گئے۔ وزارت تجارت کے حکام کے مطابق اس پالیسی کا ڈرافٹ تیار کرنے میں ابھی وقت لگے گا کیونکہ فی الوقت صرف اسٹیک ہولڈرز کی رائے لی گئی ہے۔

وزارت تجارت کے مطابق فریم ورک کا مقصد پاکستان میں ای کامرس سے متعلق رہنما اصول وضع کرنا ہے تاکہ بین الاقوامی ای کامرس کمپنیاں پاکستان میں براہ راست سرمایہ کاری کریں، اس فریم ورک کی بدولت ملک میں ای کامرس سے متعلق قوانین کو ایک چھتری تلے لایا جائے گا اور ضرورت کے مطابق نئے قوانین کا اجرا کیا جائے گا، اس فریم ورک کے نفاذ سے ہائی ٹیک بین الاقوامی کمپنیاں پاکستان میں سرمایہ کاری کریں گی، ای کامرس فریم ورک میں ای مارکیٹ کے قیام، کسٹمز اور ٹیکس سسٹم، حقوق ملکیت دانش کے تحفظ ،صارف حقوق، تنازعات کے حل، آن لائن اسٹورز و سپلائی چین کے قیام، آن لائن آرڈر کے تحفظ اور ترسیل زر کی گارنٹی سے متعلق ہدایات شامل ہوں گی، اس سلسلے میں مستقبل میں مناسب قانون سازی بھی کی جائے گی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔