موجودہ فلمیں ڈراموں کوفروغ دے رہی ہیں،شان

شوبز رپورٹر  بدھ 30 دسمبر 2015
 میرے نزدیک ایک ’اسٹار‘ وہ ہوتا ہے جوپاکستان میں کام کرکے اسٹاربنتا ہے،شان۔ فوٹو: فائل

میرے نزدیک ایک ’اسٹار‘ وہ ہوتا ہے جوپاکستان میں کام کرکے اسٹاربنتا ہے،شان۔ فوٹو: فائل

 لاہور: فلم اسٹارشان نے کہا کہ  پاکستان میں لوگوں کے لیے کوئی انٹرٹینمنٹ نہیں ہے۔

کارپوریٹ سیکٹرجس طرح سے فلم انڈسٹری کی مدد کررہا ہے اس کے اچھے نتائج سامنے آئینگے۔ہمایوں سعید کردار میں سوٹ نہیں کرتے تھے اس لیے انھیں کاسٹ سے الگ کردیا گیا۔ان خیالات کا اظہارانھوں نے گزشتہ روزمقامی ہوٹل میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پراداکارہ حمائمہ ملک، محب مرزا، علی مرتضیٰ ، یحیٰی خان، ساحرعلی بگا، پپو سمراٹ ، نعمان نذیراورحماد چوہدری موجود تھے۔

شان کا کہنا تھا کہ بھارتی فلم ’’ارتھ ‘‘ کاسیکوئل بنانے کے لیے مہیش بھٹ سے رابطہ کیا توان کا کہنا تھا کہ لوگ میری دوسری فلمیں مانگتے ہیں لیکن آپ پہلے بندے ہیں جنہوں نے ’’ارتھ ‘‘ مانگی ہے۔ ’’ارتھ ٹو‘‘ آرٹ فلم نہیں ہے۔ اس فلم میں عظمیٰ حسن نے امید سے بڑھ کرکام کیا ۔ حمائمہ ملک ایک باصلاحیت اداکارہ ہیں، جبکہ بقیہ کاسٹ میں شامل تمام لوگ کردار کے مطابق سائن کیے گئے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ موجودہ فلمیں سینماکی بحالی نہیں کررہی ، بلکہ ڈراموں کوفروغ دے رہی ہیں۔

انھوں نے کہا کہ میاں نوازشریف سے ایک ملاقات کے دوران بھارت میں پنجابی فلم فیسٹیول کے انعقاد کی تجویز دی تھی، اگرایسا ہوجائے تودونوں ملکوں کوفائدہ ہوگا۔خواہش ہے کہ ایسی فلم بناؤں جودونوں ملکوں کوقریب لائے۔ جہاں تک بات بھارتی فلموں کے خلاف ہونے کی ہے تومیں اگربھارتی فلموں کے خلاف ہوتا تو’’ ارتھ ٹو‘‘ کیوں بناتا۔ میں اینٹی انڈیا نہیں، بلکہ ایک سچا پاکستانی ہوں۔حمائمہ ملک نے کہا کہ شان بہترین اداکار اور انسان ہیں۔ میرے نزدیک ایک ’اسٹار‘ وہ ہوتا ہے جوپاکستان میں کام کرکے اسٹاربنتا ہے۔  چند ڈرامے اورفلم کرنے والا اسٹار نہیں بن سکتاہیں۔ محب مرزا نے کہا کہ شان جیسے باصلاحیت فنکارکے ساتھ کام کرتے ہوئے بہت کچھ سیکھنے کوملا ۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔