سوئیڈن میں 9 ہزار 500 سال پرانا دنیا کا قدیم ترین درخت دریافت

ویب ڈیسک  جمعرات 31 دسمبر 2015
ماہرین کے مطابق یہ درخت ہر موسم کا مقابلہ کرسکتا ہے اور نیا تنا اگانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ فوٹو: بشکریہ نیشنل جیوگرافک

ماہرین کے مطابق یہ درخت ہر موسم کا مقابلہ کرسکتا ہے اور نیا تنا اگانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ فوٹو: بشکریہ نیشنل جیوگرافک

سوئیڈن: سوئیڈن میں دنیا کا قدیم ترین درخت دریافت کیا گیا ہے جو محتاط اندازے کے مطابق 9 ہزار 500 سال قدیم ہے۔

اسے قدیم درخو کو ’’پرانے جیکو‘‘ کا نام دیا گیا ہے اور یہ اب بھی بڑھ رہا ہے، اسے فزیکل جیوگرافی کے ایک پروفیسرنے 2004 میں دریافت کیا تھا جب کہ اس درخت کی درست عمر معلوم کرنے کے لیے کاربن 14 سے مدد لی گئی ہے۔

اس سے قبل زمین پر آنے والے ’’برفانی عہد‘‘ (آئس ایج) میں سمندر آج کے مقابلے میں 120 میٹر نیچے تھا اور درجہ حرارت کی وجہ سے وہ بونسائی درختوں کی طرح چھوٹا رہ گیا تھا اور زندہ رہا کیونکہ بڑے درخت اتنے عرصے تک نہیں رہتے اور ختم ہوجاتے ہیں۔

اس درخت کی اونچائی 13 فٹ ہے اور اسی کی نسل کے دیگر درخت کرسمس پر سجاوٹ کے لیے استعمال ہوتے ہیں ۔ سوئیڈن کے صوبے ڈلارنا میں موجود اس درخت کا تنا جوں ہی ختم ہوتا ہے وہیں سے ایک اور تنا نکل آتا ہے اور اس طرح درخت زندہ رہتا ہے۔ ماہرین کے مطابق یہ درخت ہر موسم کا مقابلہ کرسکتا ہے اور نیا تنا اگانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔  دوسرے نمبر پر قدیم ترین درخت کیلیفورنیا کی سفید پہاڑیوں پر پائے جاتے ہیں جو 5 ہزار سال قدیم ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔