شام میں کردوں کے زیر کنٹرول علاقے میں 3 بم دھماکے، 30 افراد ہلاک

ویب ڈیسک  جمعرات 31 دسمبر 2015
ترکی کی سرحد کے قریب کامیشی میں کے ریسٹورینٹ میں ہونے والے دو دھماکوں میں ایک خودکش تھا، رپورٹ۔ فوٹو:فائل

ترکی کی سرحد کے قریب کامیشی میں کے ریسٹورینٹ میں ہونے والے دو دھماکوں میں ایک خودکش تھا، رپورٹ۔ فوٹو:فائل

دمشق: شام کے شمال مشرقی صوبے حسکہ میں کردوں کے زیر کنٹرول علاقوں میں یکے بعد دیگرے 3 بم دھماکوں کے نتیجے میں 30 افراد ہلاک اور 40 سے زائد زخمی ہوگئے۔

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق برطانیہ میں انسانی حقوق کی تنظیم سئیرین آبزرویٹری نے تصدیق کی ہے کہ ترکی کی سرحد کے قریب شام کے شہر کامیشی میں ایک ریسٹورنٹ میں ہونے والے 2  بم دھماکوں کے نتیجے میں 30 افراد جاں بحق جب کہ 40 سے زائد زخمی ہوگئے جنہیں قریبی اسپتالوں میں منتقل کردیا گیا ہے ۔ رپورٹ کے مطابق تیسرا دھماکا بھی اسی علاقے میں ہوا جس کے حوالے سے معلومات اکھٹی کی جارہی ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مسیحی آبادی کے علاقے کے قریب واقع ایک ریسٹورنٹ میں کیا گیا ایک  دھماکا خود کش تھا جب کہ عراق اور شام میں سرگرم جنگجو تنظیم داعش نے حملے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔

واضع رہے کہ ترکی کی سرحد کے قریب کامیشی کا علاقہ مشترکہ طور پر شامی حکومت اور کرد حکام کے زیرکنٹرول ہے جسے خودمختار علاقہ قراردیا گیا ہے جب کہ علاقے میں کرد افواج کا عسکری اڈہ ہے جو شدت پسند تنظیم داعش سے لڑنے میں مصروف عمل ہیں ۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔