- پاک بھارت ٹیسٹ سیریز؛ روہت شرما نے دلچسپی ظاہر کردی
- وزیرخزانہ کی امریکی حکام سے ملاقات، نجکاری سمیت دیگرامورپرتبادلہ خیال
- ٹیکس تنازعات کے سبب وفاقی حکومت کے کئی ہزار ارب روپے پھنس گئے
- دبئی میں بارشیں؛ قومی کرکٹرز بھی ائیرپورٹ پر محصور ہوکر رہ گئے
- فیض آباد دھرنا: ٹی ایل پی سے معاہدہ پہلے ہوا وزیراعظم خاقان عباسی کو بعد میں دکھایا گیا، احسن اقبال
- کوئٹہ کراچی شاہراہ پر مسافر بس کو حادثہ، دو افراد جاں بحق اور 21 زخمی
- راولپنڈی؛ نازیبا و فحش حرکات کرکے خاتون کو ہراساں کرنے والا ملزم گرفتار
- حج فلائٹ آپریشن کا آغاز 9 مئی سے ہوگا
- کیویز کیخلاف سیریز سے قبل اعظم خان کو انجری نے گھیر لیا
- بجلی صارفین پرمزید بوجھ ڈالنے کی تیاری،قیمت میں 2 روپے94 پیسے اضافے کی درخواست
- اسرائیل کی رفح پر بمباری میں 5 بچوں سمیت11 افراد شہید؛ متعدد زخمی
- ٹرین سےگرنے والی خاتون کی موت،کانسٹیبل کا ملوث ہونا ثابت نہ ہوسکا، رپورٹ
- 'ایک ساتھ ہمارا پہلا میچ' علی یونس نے اہلیہ کیساتھ تصویر شیئر کردی
- بجلی چوری کارخانہ دار کرتا ہے عام صارف نہیں، پشاور ہائیکورٹ
- عدلیہ میں مداخلت کیخلاف اسلام آباد ہائیکورٹ بار کا سپریم کورٹ سے رجوع
- مہنگائی کے دباؤ میں کمی آئی اور شرح مبادلہ مستحکم ہے، وزیر خزانہ
- پی ٹی آئی کی جلسوں کی درخواست پر ڈی سی لاہور کو فیصلہ کرنے کا حکم
- بابراعظم سوشل میڈیا پر شاہین سے اختلافات کی خبروں پر "حیران"
- پنجاب اسمبلی سے چھلانگ لگاکر ملازم کی خودکشی کی کوشش
- 9 مئی کے ذمے دار آج ملکی مفاد پر حملہ کر رہے ہیں، وزیراطلاعات
شام میں کردوں کے زیر کنٹرول علاقے میں 3 بم دھماکے، 30 افراد ہلاک
دمشق: شام کے شمال مشرقی صوبے حسکہ میں کردوں کے زیر کنٹرول علاقوں میں یکے بعد دیگرے 3 بم دھماکوں کے نتیجے میں 30 افراد ہلاک اور 40 سے زائد زخمی ہوگئے۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق برطانیہ میں انسانی حقوق کی تنظیم سئیرین آبزرویٹری نے تصدیق کی ہے کہ ترکی کی سرحد کے قریب شام کے شہر کامیشی میں ایک ریسٹورنٹ میں ہونے والے 2 بم دھماکوں کے نتیجے میں 30 افراد جاں بحق جب کہ 40 سے زائد زخمی ہوگئے جنہیں قریبی اسپتالوں میں منتقل کردیا گیا ہے ۔ رپورٹ کے مطابق تیسرا دھماکا بھی اسی علاقے میں ہوا جس کے حوالے سے معلومات اکھٹی کی جارہی ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مسیحی آبادی کے علاقے کے قریب واقع ایک ریسٹورنٹ میں کیا گیا ایک دھماکا خود کش تھا جب کہ عراق اور شام میں سرگرم جنگجو تنظیم داعش نے حملے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔
واضع رہے کہ ترکی کی سرحد کے قریب کامیشی کا علاقہ مشترکہ طور پر شامی حکومت اور کرد حکام کے زیرکنٹرول ہے جسے خودمختار علاقہ قراردیا گیا ہے جب کہ علاقے میں کرد افواج کا عسکری اڈہ ہے جو شدت پسند تنظیم داعش سے لڑنے میں مصروف عمل ہیں ۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔