پاک افغان ہاٹ لائن کا مثبت اقدام

ایڈیٹوریل  جمعـء 1 جنوری 2016
پاکستان اور افغانستان نے دونوں ممالک کے ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز کی سطح پر ہاٹ لائن قائم کی ہے۔

پاکستان اور افغانستان نے دونوں ممالک کے ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز کی سطح پر ہاٹ لائن قائم کی ہے۔

پاکستان اور افغانستان نے دونوں ممالک کے ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز کی سطح پر ہاٹ لائن قائم کی ہے اور دونوں ڈی جی ایم اوز کے مابین بدھ کو اس ہاٹ لائن پر پہلا رابطہ بھی ہوا ہے، واضح رہے دونوں ہمسایہ ممالک کے درمیان اس ہاٹ لائن کے قیام کا فیصلہ گزشتہ اتوار کوآرمی چیف جنرل راحیل شریف کے دورہ افغانستان کے دوران ہوا تھا۔

دونوں ممالک کے درمیان ہاٹ لائن کے قیام سے نہ صرف رابطوں میں تیزی آئے گی بلکہ باہمی تعاون کے حوالے سے یہ اقدام نہایت دور رس نتائج کا حامل ثابت ہوسکتا ہے۔ بدھ کوہونے والی بات چیت میں فوجی معاملات کے علاوہ دونوں ممالک کے کورکمانڈرز کے درمیان ملاقاتوں کی تاریخوں، پاک افغان سرحد پر تعاون اور روابط میںاضافے کے حوالے سے اقدامات پرگفتگو ہوئی۔

پاکستان ہمیشہ افغانستان سے بہتر تعلقات کا خواہاں رہا ہے، عالمی منظرنامے میں پڑوسی ملک کی شرانگیزیوں کے باعث برادر ہمسایہ ملک سے تعلقات میں کشیدگی اور غلط فہمیوں نے جنم لیا لیکن افغانستان کو بھی اس بات کا ادراک ہے کہ گرم پانیوں تک رسائی اور ترقی کے زینے طے کرنا پاکستان کی مدد کے بغیر ممکن نہیں، نیز پڑوسی اسلامی ملک سے بہتر تعلقات خود پاکستان کے مفاد میں بھی بہتر ہے۔ ہاٹ لائن کے قیام کے بعد ان واقعات کا تدارک بھی ہوسکتا ہے جو سرحدی علاقوں میں شرپسندوں کی چھیڑ خانیوں کے باعث وقوع پذیر ہوتے ہیں۔

افغان حکومت کو بہتر تعلقات اور باہمی تعاون کے حوالے سے پیش قدمی میں تیزی لانی چاہیے، اس سلسلے میں آرمی چیف کا دورہ افغانستان بہت اہمیت کا حامل تھا، مستقبل میں دونوں ممالک کے دفاعی حکام کے دوروں میں بھی اضافے کا امکان ہے۔ تعلقات کی بہتری کے تناظر میں پاک افغان ہاٹ لائن کے قیام کو دورس رس نتائج کا حامل اور خوش آیند قرار دیا جاسکتا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔