سال2015 زرمبادلہ ذخائربلند ترین سطح پرپہنچنے کے باوجود روپے کی تنزلی

بزنس رپورٹر  جمعـء 1 جنوری 2016
گزشتہ سال زرمبادلہ ذخائر میں5ارب86کروڑ 12لاکھ ڈالرکا اضافہ، پہلی بار21 ارب ڈالر کی حدعبورکرگئے، سرکاری ذخائربھی 16ارب 17کروڑ 16لاکھ ڈالر ہوگئے  فوٹو: اے ایف پی/فائل

گزشتہ سال زرمبادلہ ذخائر میں5ارب86کروڑ 12لاکھ ڈالرکا اضافہ، پہلی بار21 ارب ڈالر کی حدعبورکرگئے، سرکاری ذخائربھی 16ارب 17کروڑ 16لاکھ ڈالر ہوگئے فوٹو: اے ایف پی/فائل

 کراچی:  پاکستان کے غیرملکی زرمبادلہ ذخائر تاریخ میں پہلی مرتبہ 21 ارب ڈالر سے تجاوز کرگئے۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے جمعرات کو جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق 25دسمبر کو زرمبادلہ کے ذخائر کی مجموعی مالیت 21 ارب 7کروڑ 39 لاکھ ڈالر ریکارڈ کی گئی، ایک ہفتے کے دوران مرکزی بینک کے ذخائر کی مالیت میں 55کروڑ 90لاکھ ڈالر کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا، زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر کی مالیت 15ارب 61کروڑ 30 لاکھ ڈالر سے بڑھ کر 16 ارب 17کروڑ 16لاکھ ڈالر کی سطح پر آگئی۔

گزشتہ ہفتے کے دوران آئی ایم ایف سے ایکسٹینڈڈ فنڈ فیسلیٹی کے تحت 50کروڑ ڈالر کی وصولی کے باعث زرمبادلہ کے ذخائر بلند ترین سطح پر پہنچ گئے، زرمبادلہ ذخائر میں اضافہ عالمی مالیاتی اداروں سے لیے گئے غیرملکی قرضوں اور بانڈز کے اجرا سے حاصل شدہ سرمائے کے مرہون منت ہے، کمرشل بینکوں کے ذخائر 4 ارب 90 کروڑ 23لاکھ ڈالر کی سطح پر آگئے ہیں۔

سال 2015کے دوران زرمبادلہ کے ذخائر میں مجموعی طور پر 5ارب 86 کروڑ 12لاکھ ڈالر کا اضافہ ہوا، ایک سال کے دوران کمرشل بینکوں کے ذخائر میں 16کروڑ 54لاکھ ڈالر جبکہ سرکاری ذخائر میں 5ارب 69کروڑ 58 لاکھ ڈالر اضافہ ہوا، جنوری 2015 کے آغاز پر زرمبادلہ کے مجموعی ذخائر کی مالیت 15ارب 21کروڑ 27 لاکھ ڈالر تھی جس میں سے مرکزی بینک کے پاس 10ارب 47کروڑ 58لاکھ ڈالر جبکہ کمرشل بینکوں کے پاس 4ارب 73کروڑ 69لاکھ ڈالر تھے۔

امریکی ڈالر کے مقابل روپے کی قدر سال 2015 کے دوران تنزلی کا شکار رہی، انٹربینک میںڈالر کی نسبت روپے کی قدر4.18 فیصد گر گئی جس سے ڈالر4.21 روپے مہنگا ہوگیا جبکہ اوپن مارکیٹ میں روپے کی قدر میں 5.04فیصد کمی آئی اور ڈالر کی قدر5.50 روپے بڑھ گئی تاہم یوروکی قدر5.10روپے،آسٹریلین ڈالر 4.46، کینیڈین ڈالر 9.54، نارویجین کرونر1.33، سنگاپوری ڈالر 1.19روپے اور ڈینش کرونرکی قدر میں 80 پیسے کمی  ہوئی۔

فاریکس ایسوسی ایشن کے مطابق انٹربینک مارکیٹ میںڈالر کی قدر31 جنوری سے بڑھی جو30 نومبرکو 105.55روپے کی بلند ترین سطح پرپہنچ گئی تاہم ریگولیٹر کے سخت اقدامات اور وارننگزکے سبب ڈالر کے انٹربینک ریٹ بتدریج کم ہو کر جمعرات 31 دسمبر کو104.81 روپے رہ گئے۔

اسی طرح اوپن کرنسی مارکیٹ میں نومبر میں ڈالر107 روپے کی بلند ترین سطح پرپہنچ گیا تھا جو31 دسمبر تک گھٹ کر106.10 روپے ہوگیا، گزشتہ سال بعض اہم کرنسیوں کی قدر میں اضافہ ہوا، ان میں برطانوی پاؤنڈ کی قدر 1.65 روپے اضافے سے 157.50، سعودی ریال 1.50 روپے بڑھ کر 28.25، اماراتی درہم 1.60 روپے اضافے سے 29.05اور سوئس فرانک کی قدر5.37 روپے بڑھ کر106.50 روپے کی سطح پر پہنچ گئی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔