- محمد رضوان اور عرفان خان کو نیوزی لینڈ کے خلاف آخری دو میچز میں آرام دینے کا فیصلہ
- کے ایم سی کا ٹریفک مسائل کو حل کرنے کیلئے انسداد تجاوزات مہم کا فیصلہ
- موٹروے پولیس اہلکار کو کچلنے والی خاتون گرفتار
- ہندو جیم خانہ کیس؛ آپ کو قبضہ کرنے نہیں دیں گے، چیف جسٹس کا رمیش کمار سے مکالمہ
- بشری بی بی کو کچھ ہوا تو حکومت اور فیصلہ سازوں کو معاف نہیں کریں گے، حلیم عادل شیخ
- متحدہ وفد کی احسن اقبال سے ملاقات، کراچی کے ترقیاتی منصوبوں پر تبادلہ خیال
- کراچی میں سیشن جج کے بیٹے قتل کی تحقیقات مکمل،متقول کا دوست قصوروار قرار
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبروں نے اقوام متحدہ کو بھی خوفزدہ کردیا
- ایکس کی اسمارٹ ٹی وی ایپ متعارف کرانے کی تیاری
- جوائن کرنے کے چند ماہ بعد ہی اکثر لوگ ملازمت کیوں چھوڑ دیتے ہیں؟
- لڑکی کا پیار جنون میں تبدیل، بوائے فرینڈ نے خوف کے مارے پولیس کو مطلع کردیا
- تاجروں کی وزیراعظم کو عمران خان سے بات چیت کرنے کی تجویز
- سندھ میں میٹرک اور انٹر کے امتحانات مئی میں ہونگے، موبائل فون لانے پر ضبط کرنے کا فیصلہ
- امریکی یونیورسٹیز میں اسرائیل کیخلاف ہزاروں طلبہ کا مظاہرہ، درجنوں گرفتار
- نکاح نامے میں ابہام یا شک کا فائدہ بیوی کو دیا جائےگا، سپریم کورٹ
- نند کو تحفہ دینے کے ارادے پر ناراض بیوی نے شوہر کو قتل کردیا
- نیب کا قومی اسمبلی سیکریٹریٹ میں غیر قانونی بھرتیوں کا نوٹس
- رضوان کی انجری سے متعلق بڑی خبر سامنے آگئی
- بولتے حروف
- بغیر اجازت دوسری شادی؛ تین ماہ قید کی سزا معطل کرنے کا حکم
گردے اور پیٹ کے سرطان سمیت 12 کینسر موروثی ہو سکتے ہیں
واشنگٹن: طبی ماہرین کے مطابق کینسر کی کئی اقسام ہمارے جسم کے ڈی این اے میں تبدیلی کی وجہ سے ہوتی ہے اور اس کی وجہ موروثی بھی ہوسکتی ہے یعنی ہم اپنے والدین سے ملنے والے جین سے بھی کینسر میں مبتلا ہوسکتے ہیں۔
ایک نئے مطالعے کے تحت کم ازکم 12 طرح کے سرطان ان جینیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے ہوسکتے ہیں جو ہمیں والدین کی طرف سے ورثے میں ملتے ہیں۔ ان میں بیضے، چھاتی، پیٹ، پروسٹیٹ، پھیپھڑوں کے 2امراض، دماغی رسولی (گلائیوما)، گردن اور سر اور لیوکیمیا جیسے سرطان شامل ہیں۔
واشنگٹن یونیورسٹی کے ماہرین کے مطابق ان کینسر کی وجہ بننے والی جینیاتی تبدیلیاں والدین سے ملتی ہیں۔ ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ جین میں بی آر سی اے ون اور بی اے آرسی ٹو نامی تبدیلیاں اگرچہ چھاتی اور بیضے کے سرطان کی وجہ بنتی ہے لیکن واشنگٹن یونیورسٹی کے سائنسدانوں کا اصرار ہے کہ یہی تبدیلیاں پیٹ اور پروسٹیٹ کینسر میں بھی مبتلا کرسکتی ہیں اور دیگر غیرسرطانی امراض کی وجہ بھی بنتی ہیں۔ اب کوشش کی جارہی ہے کہ اس کے لیے کوئی ٹیسٹ وضع کیا جائے جو جینیاتی تبدیلیوں کے لحاظ سے کینسر ہونے کے خطرے سے وقت سے پہلے آگاہ کرسکے۔
تحقیق کرنے والے سائنسدان ڈاکٹر لی ڈنگ کہتے ہیں کہ اب ہم جانتے ہیں کہ پھیپھڑے اور خون کے کینسر کی وجہ بھی موروثی ہوسکتی ہے جس کے ذمے دار والدین سے ملنے والے جین ہوسکتے ہیں۔ ان کے مطابق اس تحقیق کے لیے کینسر کے 4000 مریضوں کا جائزہ لیا گیا جن کی معلومات کو کینسر جینوم اٹلس بنانے میں استعمال کیا جائے گا۔
ماہرین کے مطابق پہلی مرتبہ یہ ہوا ہے کہ اتنے بڑے پیمانے پر کینسر کی ممکنہ وجہ بننے والے جین دریافت ہوئے ہیں جن میں گڑبڑ اس موذی مرض کو جنم دیتی ہے۔
واضح ہے کہ اب تک 114 ایسے جین معلوم کرلیے گئے ہیں جن کے متاثر ہونے سے کینسر ہوسکتا ہے لیکن اس تحقیق میں ماہرین نے وہ نایاب تبدیلیاں دریافت کی ہیں جو بہ یک وقت درجن بھر کینسر کی وجہ بنتی ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔