تورابورا میں اسامہ بن لادن کی موجودگی کا علم تھا، ہلیری کلنٹن

آئی این پی  اتوار 3 جنوری 2016
مشرف کی درخواست پر قندوز سے طالبان رہنمائوں کو ایئر لفٹ کیاگیا، ای میل میں انکشاف :فوٹو :فائل

مشرف کی درخواست پر قندوز سے طالبان رہنمائوں کو ایئر لفٹ کیاگیا، ای میل میں انکشاف :فوٹو :فائل

واشنگٹن:  سابق امریکی وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن نے ایک ای میل میں انکشاف کیا ہے کہ 2001 میں تورابورا آپریشن کے دوران اسامہ بن لادن سمیت القاعدہ کے 3 اہم رہنما اس وجہ سے بچ نکلنے میں کامیاب ہو گئے تھے کیوں کہ امریکی وزیر دفاع ڈونلڈ رمز فیلڈ اور سینٹرل کمانڈ کے جنرل ٹومی فرینک نے آپریشن کی مخالفت کی تھی۔

غیرملکی میڈیاکے مطابق سابق امریکی وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن نے تورا بورا آپریشن کے حوالے سے سینیٹ کی خارجہ تعلقات کمیٹی کی رپورٹ پرایک ای میل میں لکھا کہ افغانستان میں موجود امریکی کمانڈرز کو اسامہ بن لادن کی موجودگی اور مقام کے بارے میں معلوم تھا اور انھیں گرفتار یاہلاک کیا جاسکتاتھا۔ اس وقت کے امریکی وزیردفاع  ڈونلڈ رمزفیلڈ اورسینٹرل کمانڈ کے جنرل ٹومی فرینک آپریشن کے مخالف تھے۔

اس وقت تورا بورا غار میں نہ صرف اسامہ بن لادن بلکہ اس کے نائب ایمن الظواہری اور ملا عمر بھی موجود تھے۔ امریکا نے تورابورا میں اسامہ بن لادن اور جنگجوئوں کے درمیان گفتگو ریکارڈکی تھی۔ ہلیری کلنٹن کی اس ای میل میں یہ بھی انکشاف کیاگیاکہ سابق امریکی نائب صدرڈک چینی اور وزیردفاع ڈونلڈ رمزفیلڈکے حکم پرافغان شہرقندوزسے طالبان کے اہم رہنمائوںکوایئر لفٹ کیاگیا تھا اور یہ سابق پاکستانی صدر جنرل پرویزمشرف کی درخواست پرکیاگیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔