- کرپٹو کے ارب پتی ‘پوسٹربوائے’ کو صارفین سے 8 ارب ڈالر ہتھیانے پر 25 سال قید
- گٹر میں گرنے والے بچے کی والدہ کا واٹر بورڈ پر 6 کروڑ حرجانے کا دعویٰ
- کرپٹو کرنسی فراڈ اسکینڈل میں سام بینک مین فرائڈ کو 25 سال قید
- کراچی، تاجر کو قتل کر کے فرار ہونے والی بیوی آشنا سمیت گرفتار
- ججز کے خط کی انکوائری، وفاقی کابینہ کا اجلاس ہفتے کو طلب
- امریکا میں آہنی پل گرنے کا واقعہ، سمندر سے دو لاشیں نکال لی گئیں
- خواجہ سراؤں نے اوباش لڑکوں کے گروہ کے رکن کو پکڑ کر درگت بنادی، ویڈیو وائرل
- پی ٹی آئی نے ججز کے خط پر انکوائری کمیشن کو مسترد کردیا
- عدالتی امور میں ایگزیکٹیو کی مداخلت کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی، فل کورٹ اعلامیہ
- وفاقی حکومت نے کابینہ کی ای سی ایل کمیٹی کی تشکیل نو کردی
- نوڈیرو ہاؤس عارضی طور پر صدرِ مملکت کی سرکاری رہائش گاہ قرار
- یوٹیوبر شیراز کی وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات
- حکومت کا بجلی کی پیداواری کمپنیوں کی نجکاری کا فیصلہ
- بونیر میں مسافر گاڑی کھائی میں گرنے سے ایک ہی خاندان کے 8 افراد جاں بحق
- بجلی 2 روپے 75 پیسے فی یونٹ مہنگی کردی گئی
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا
- حکومت نے 2000 کلومیٹر تک استعمال شدہ گاڑیاں درآمد کرنے کی اجازت دیدی
- کراچی: ڈی آئی جی کے بیٹے کی ہوائی فائرنگ، اسلحے کی نمائش کی ویڈیوز وائرل
- انوار الحق کاکڑ، ایمل ولی بلوچستان سے بلامقابلہ سینیٹر منتخب
- جناح اسپتال میں خواتین ڈاکٹروں کو بطور سزا کمرے میں بند کرنے کا انکشاف
امتحان کوبھول جائیں، پڑھنے کے اندازسے کمپیوٹرآپ کا نتیجہ بتاسکتا ہے!
کیلیفورنیا: تعلیمی قابلیت اور سمجھ کو جاننے کا ایک واحد راستہ امتحان ہی ہوتا ہے جس میں مختلف طریقوں سے کسی مضمون پر طالب علم کی گرفت کو جانچا جاتا ہے لیکن اب ایک کمپیوٹر پروگرام طلبا و طالبات کے پڑھنے کے انداز اور پچھلا ریکارڈ دیکھ کر اس کی پیشگوئی کرسکتا ہے طالبعلم کس حد تک اپنے مضمون میں گرفت رکھتے ہیں یا ان کا نتیجہ کیا آسکتا ہے۔
اسٹینفرڈ یونیورسٹی اور کیلیفورنیا میں گوگل ہیڈکوارٹرز نے مشترکہ طور پر ایسا کمپیوٹر پروگرام تیار کیا ہے جو طالبعلم کے پچھلے امتحانات اورعملی کام ، ان کی غلطیوں اور دیگر باتوں کو دیکھ کر ایک اندازہ قائم کرتا ہے۔ اگرچہ اس سے قبل بھی طالبعلموں کی کارکردگی پر سافٹ ویئرسے مدد لی گئی ہے لیکن یہ پروگرام مزید گہرائی اور زیادہ ڈیٹا پرکھنے کے بعد اپنے نتائج ظاہر کرتا ہے۔
یونیورسٹی کے سائنسداں کِرس پائش اور ان کے ساتھیوں نے کمپیوٹر میں 14 لاکھ طالبعلموں کی جانب سے ریاضی (میتھس) امتحانات کے پرچے اور ان کے نتائج شامل کیے۔ اس دوران ایک نیورل نیٹ ورک نے سوالات کو ان کے زمرے جیومیٹری، اسکوائر روٹ، گرافس اور الجبرا وغیرہ کے لحاظ سے الگ الگ سوالات ترتیب دیئے۔ ڈیٹا ملنے کے بعد کمپیوٹر نے باری باری ہر طالبعلم کا پرچہ حل کرنے کا انداز نوٹ کیا، غلطیوں کو دیکھا اور ان کی کمزوریوں کو سامنے رکھا۔ اس طرح 85 فیصد حد تک درست پیشگوئی کی گئی اور یہ بھی بتایا گیا کہ طالبعلم ریاضی کے کس مسئلے کو درست اور کسے غلط طورپرحل کرے گا جب کہ سافٹ ویئر یہ وجہ بھی بتاسکتا ہے کہ طالبعلم نے کوئی سوال کیوں غلط کیا۔
ماہرین نے اس سافٹ ویئر کو مہنگے ٹیوشن اورٹیوٹرسے بہترقراردیا ہے جو طالبعلم کے بہت وسیع ڈیٹا کو نوٹ کرکےاس کی غلطیوں کی بہتر نشاندہی کرتا ہے جسے جان کر وہ امتحانات میں آگے بڑھ سکتے ہیں۔ اگرچہ اب بھی یہ حقیقی شے نہیں کیونکہ بری کارکردگی کی کئی دوسری وجوہ بھی ہوسکتی ہیں لیکن مستقبل میں اس پروگرام کو مزید بہتر بنایا جاسکتا ہے۔ ماہرین پرامید ہیں کہ بہت جلد یہ سافٹ ویئر باقاعدہ امتحان کی جگہ لے سکے گا یا امتحان کا ایک حصہ ضرور بن جائے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔