ایران کے بعد عراق میں بھی سعودی سفارتخانے پر حملہ

ویب ڈیسک  پير 4 جنوری 2016
3 روز قبل کھلنے والے سعودی سفارتخانے پر راکٹ سے حملہ کیا گیا۔ فوٹو: فائل

3 روز قبل کھلنے والے سعودی سفارتخانے پر راکٹ سے حملہ کیا گیا۔ فوٹو: فائل

بغداد: سعودی عرب میں مذہبی رہنما کو سزائے موت کے واقعے کے بعد مختلف ممالک میں شدید درعمل سامنے آ رہے اور ایران کے بعد عراق میں بھی سعودی سفارتخانے پر حملہ کیا گیا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق عراق کے دارالحکومت بغداد میں حال ہی میں دوبارہ کھلنے والے سعودی سفارتخانے پر راکٹ سے حملہ کیا گیا ہے۔ حملے میں کسی جانی نقصان کی اطلاعات موصول نہیں ہوئی ہیں تاہم سیکیورٹی فورسز نے سفارتخانے کو اپنی تحویل میں لے لیا ہے۔ دوسری جانب سعودی حکام نے بغداد میں اپنے سفارتخانے پر حملے کی تردید کی ہے۔

عراق کے شہر حلا میں فوجی وردیوں میں ملبوس افراد نے 2 مساجد پر دھماکا خیز مواد کی مدد سے حملے کئے جب کہ اسکندریہ کے علاقے میں مسجد کے ایک موذن کو فائرنگ کر کے قتل کر دیا گیا۔

واضح رہے کہ سعودی عرب اور عراق کے درمیان 1990 کی جنگ کے بعد سے سفارتی تعلقات بند تھے اور سعودی حکومت نے 3 روز قبل ہی یکم جنوی 2016 کو بغداد میں طویل عرصے بعد دوبارہ اپنا سفارتخانہ کھولا تھا۔

سعودی عرب میں 2 روز قبل دہشت گردی کے جرم میں ایک مذہبی رہنما سمیت 47 افراد کو سزائے موت دی تھی جس کے نتیجے میں سعودی عرب کو بین الاقوامی تنظیموں اور مختلف ممالک کی جانب سے شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

مذہبی رہنما کو سزائے موت دینے کے معاملے پر سعودی عرب اور ایران کے درمیان شدید کشیدگی پیدا ہو گئی ہے اور سعودی عرب نے ایران کے ساتھ اپنے سفارتی تعلقات ختم کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔