- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبریں، امریکا نے اسرائیل سے جواب طلب کرلیا
- وزارتِ صنعت و پیداوار نے یوریا کھاد درآمد کرنے کی سفارش کردی
- ٹی20 ورلڈکپ؛ 8 بار کے اولمپک گولڈ میڈلسٹ یوسین بولٹ سفیر نامزد
- کہوٹہ؛ بس میں ڈکیتی کے دوران ڈاکو کی فائرنگ سے سرکاری اہلکار جاں بحق
- نوجوان نسل قوم کا سرمایہ
- اسلام آباد میں روٹی کی قیمت میں کمی کا نوٹیفکیشن معطل
- کیا رضوان آئرلینڈ کیخلاف سیریز میں اسکواڈ کا حصہ ہوں گے؟ بابر نے بتادیا
ایران کے بعد عراق میں بھی سعودی سفارتخانے پر حملہ
بغداد: سعودی عرب میں مذہبی رہنما کو سزائے موت کے واقعے کے بعد مختلف ممالک میں شدید درعمل سامنے آ رہے اور ایران کے بعد عراق میں بھی سعودی سفارتخانے پر حملہ کیا گیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق عراق کے دارالحکومت بغداد میں حال ہی میں دوبارہ کھلنے والے سعودی سفارتخانے پر راکٹ سے حملہ کیا گیا ہے۔ حملے میں کسی جانی نقصان کی اطلاعات موصول نہیں ہوئی ہیں تاہم سیکیورٹی فورسز نے سفارتخانے کو اپنی تحویل میں لے لیا ہے۔ دوسری جانب سعودی حکام نے بغداد میں اپنے سفارتخانے پر حملے کی تردید کی ہے۔
عراق کے شہر حلا میں فوجی وردیوں میں ملبوس افراد نے 2 مساجد پر دھماکا خیز مواد کی مدد سے حملے کئے جب کہ اسکندریہ کے علاقے میں مسجد کے ایک موذن کو فائرنگ کر کے قتل کر دیا گیا۔
واضح رہے کہ سعودی عرب اور عراق کے درمیان 1990 کی جنگ کے بعد سے سفارتی تعلقات بند تھے اور سعودی حکومت نے 3 روز قبل ہی یکم جنوی 2016 کو بغداد میں طویل عرصے بعد دوبارہ اپنا سفارتخانہ کھولا تھا۔
سعودی عرب میں 2 روز قبل دہشت گردی کے جرم میں ایک مذہبی رہنما سمیت 47 افراد کو سزائے موت دی تھی جس کے نتیجے میں سعودی عرب کو بین الاقوامی تنظیموں اور مختلف ممالک کی جانب سے شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
مذہبی رہنما کو سزائے موت دینے کے معاملے پر سعودی عرب اور ایران کے درمیان شدید کشیدگی پیدا ہو گئی ہے اور سعودی عرب نے ایران کے ساتھ اپنے سفارتی تعلقات ختم کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔