پاکستان سے داعش میں شامل ہونے والے افراد کی تعداد 100 سے بھی کم ہے، راناثنااللہ

ویب ڈیسک  پير 4 جنوری 2016

فیصل آباد: وزیرقانون پنجاب راناثنااللہ کا کہنا ہے کہ پاکستان سے سیکڑوں لوگ داعش میں شامل نہیں ہوئے بلکہ داعش میں شمولیت اختیار کرنے والوں کی تعداد 100 سے بھی کم ہے۔

فیصل آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے رانا ثنااللہ کا کہنا تھا کہ دنیا کے دیگر ملکوں سے سیکڑوں لوگ داعش میں شامل ہونے کے لئے عراق اور شام گئے اورصرف برطانیہ سے 750 افراد شام گئے لیکن ہماری تحقیقات کےمطابق پاکستان میں سیکڑوں لوگ نہیں گئے بلکہ 100 سے بھی کم بھٹکے ہوئے افراد ہیں جو داعش میں شامل ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں داعش کو مستحکم ہونے نہیں دیں گے اس سلسلے میں سیکیورٹی اداروں کی کارکردگی کو مزید بہتر بنایا جائے گا جب کہ گزشتہ دنوں ڈسکہ سے جن افراد کو گرفتار کیا گیا وہ شام جانے کی تیاری کررہے تھے اور ان کا تعلق جماعۃ الدعوة سے تھا جن سے تفتیش کے بعد دوسرے لوگوں تک پہنچ رہے ہیں۔

وزیرقانون پنجاب کا کہنا تھا کہ قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے لاہور میں داعش کی بھرتیوں کے حوالے سے کل بیان دیا اگر ان کے پاس داعش میں بھرتی کی کوئی فہرست ہے تو وہ پیش کردیں،ملک میں قانون نافذ کرنے والے اداروں اور سیکیورٹی فورسز نے دہشت گردی کے خلاف بہت اچھا کام کیا ہے لیکن اس پر 100 فیصد قابو نہیں پایا گیا جب کہ لاہور سے گرفتار ہونے والی خاتون کا تعلق الحدہ تنظیم سے ہے یہ کوئی نئے لوگ نہیں جن کے ذہنوں میں شدت پسندی آئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنا چاہتے ہیں،پنجاب حکومت کے خلاف اب تک کرپشن کا کوئی کیس نہیں جب کہ پیپلزپارٹی کے دور میں کرپشن کی غضب کہانیاں اخبارات میں چھتی تھیں۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔