- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- بھارتی فوجی نے کلکتہ ایئرپورٹ پر خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3 سال کا نیا آئی ایم ایف پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
- ایچ بی ایف سی کا چیلنجنگ معاشی ماحول میں ریکارڈ مالیاتی نتائج کا حصول
- اسپیشل عید ٹرینوں کے کرایوں میں کمی پر غور کر رہے ہیں، سی ای او ریلوے
پاکستان سے داعش میں شامل ہونے والے افراد کی تعداد 100 سے بھی کم ہے، راناثنااللہ
فیصل آباد: وزیرقانون پنجاب راناثنااللہ کا کہنا ہے کہ پاکستان سے سیکڑوں لوگ داعش میں شامل نہیں ہوئے بلکہ داعش میں شمولیت اختیار کرنے والوں کی تعداد 100 سے بھی کم ہے۔
فیصل آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے رانا ثنااللہ کا کہنا تھا کہ دنیا کے دیگر ملکوں سے سیکڑوں لوگ داعش میں شامل ہونے کے لئے عراق اور شام گئے اورصرف برطانیہ سے 750 افراد شام گئے لیکن ہماری تحقیقات کےمطابق پاکستان میں سیکڑوں لوگ نہیں گئے بلکہ 100 سے بھی کم بھٹکے ہوئے افراد ہیں جو داعش میں شامل ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں داعش کو مستحکم ہونے نہیں دیں گے اس سلسلے میں سیکیورٹی اداروں کی کارکردگی کو مزید بہتر بنایا جائے گا جب کہ گزشتہ دنوں ڈسکہ سے جن افراد کو گرفتار کیا گیا وہ شام جانے کی تیاری کررہے تھے اور ان کا تعلق جماعۃ الدعوة سے تھا جن سے تفتیش کے بعد دوسرے لوگوں تک پہنچ رہے ہیں۔
وزیرقانون پنجاب کا کہنا تھا کہ قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے لاہور میں داعش کی بھرتیوں کے حوالے سے کل بیان دیا اگر ان کے پاس داعش میں بھرتی کی کوئی فہرست ہے تو وہ پیش کردیں،ملک میں قانون نافذ کرنے والے اداروں اور سیکیورٹی فورسز نے دہشت گردی کے خلاف بہت اچھا کام کیا ہے لیکن اس پر 100 فیصد قابو نہیں پایا گیا جب کہ لاہور سے گرفتار ہونے والی خاتون کا تعلق الحدہ تنظیم سے ہے یہ کوئی نئے لوگ نہیں جن کے ذہنوں میں شدت پسندی آئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنا چاہتے ہیں،پنجاب حکومت کے خلاف اب تک کرپشن کا کوئی کیس نہیں جب کہ پیپلزپارٹی کے دور میں کرپشن کی غضب کہانیاں اخبارات میں چھتی تھیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔