سلطان راہی کی 20 ویں برسی آج منائی گئی

شوبز رپورٹر  ہفتہ 9 جنوری 2016
800فلموں میں بطور ہیرو کام کرنے پر سلطان راہی کا نام گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں درج ہے۔  فوٹو : فائل

800فلموں میں بطور ہیرو کام کرنے پر سلطان راہی کا نام گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں درج ہے۔ فوٹو : فائل

 لاہور: اداکار سلطان راہی کی20 ویں برسی آج منائی گئی۔

اس سلسلہ میں ان کے صاحبزادے اداکارحیدرسلطان نے آج سہہ پہر اپنی رہائش گاہ پرقرآن خوانی کا اہتمام کیا جس میں مرحوم کی روح کے ایصال ثواب کے لیے خصوصی دعا بھی کرائی گئی۔واضح رہے کہ سلطان راہی کو 9 جنوری1996 کو گوجرانوالہ کے قریب ڈاکوؤں نے قتل کردیا گیاتھا۔محمد سلطان المعروف سلطان راہی کا خاندان بھارت سے ہجرت کر کے پاکستان آیا تھا ۔

قیام پاکستان کے بعد وہ کراچی میں چلے آئے اور بعد ازاں ان کا بچپن اورجوانی راولپنڈی میں گزرے ۔ابتدائی تعلیم کے ساتھ ساتھ انھوں نے مختلف اسٹیج ڈراموں میں اداکاری کا آغازبھی کر دیا اور پھر ان کا یہی شوق انھیں راولپنڈی سے لاہور لے آیا۔ ان کی پہلی فلم ’’باغی‘‘ تھی لیکن ان کو اقبال کشمیری کی فلم ’’بابل‘‘ نے عوام میں ایک پرفارمر کے طور پر متعارف کروایا۔ ہدایتکار اسلم ڈار کی فلم ’’بشیرا‘‘ نے سلطان راہی کواسٹار بنا دیا،جس کے بعد وہ ہر پنجابی فلم کا جزو لازم قرار پائے۔

ایک وقت ایسا بھی آیا جب سلطان راہی پاکستان فلم انڈسٹری کے واحد ہیرو تھے اور یہ دور کئی سال تک جاری رہا۔ہدایتکار یونس ملک کی فلم ’’مولا جٹ‘‘ میں ان کے کردار ’’مولے‘‘ کو برصغیر میں زبردست شہرت ملی اور انھوں نے اس سے ملتے جلتے کئی کردار درجنوں فلموں میں اداکیا۔ 800فلموں میں بطور ہیرو کام کرنے پر سلطان راہی کا نام گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں درج ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔