گوانتاناموبے میں موجود قیدیوں کی تعداد 93 رہ گئی

ویب ڈیسک  جمعـء 15 جنوری 2016
اومان منتقل کیے جانے والے یہ تمام قیدی گزشتہ 10 سالوں سے ثبوتوں کے بغیر اور بلا کسی عدالتی ٹرائل کے وہاں قید تھے۔ فوٹو؛ فائل

اومان منتقل کیے جانے والے یہ تمام قیدی گزشتہ 10 سالوں سے ثبوتوں کے بغیر اور بلا کسی عدالتی ٹرائل کے وہاں قید تھے۔ فوٹو؛ فائل

امریکی حراستی مرکز گوانتاناموبے سے منتقل کیے جانے والے 10 یمنی باشندے عمان پہنچ گئے جس کے بعد متنازع جیل میں موجود قیدیوں کی تعداد 93 رہ گئی ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق 10 یمنی قیدیوں کویمن میں خانہ جنگی کے باعث عمان منتقل کیا گیا ہے جنہیں بعد ازاں ان کے ملک یمن بھیج دیا جائے گا،اس عمل کے بعد گوانتامو میں موجود قیدیوں کی تعداد 93 رہ گئی ہے۔ یمن سے تعلق رکھنے والے یہ تمام قیدی گزشتہ 10 سالوں سے ثبوتوں کے بغیر اور بلا کسی عدالتی ٹرائل کے وہاں قید تھے۔

عمان کی سرکاری خبر ایجنسی کے مطابق امریکی انتظامیہ نے انہیں قبول کرنے کی درخواست کی تھی جس کے بعد ان افراد کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر قبول کیا گیا اور اس کا مقصد بدنام زمانہ امریکی جیل میں زیر حراست افراد کے مسائل حل کرنا ہے

۔واضح رہے کہ امریکی صدر باراک اوباما نے کیوبا میں قائم اس جیل کو بند کرنے کا اعلان کر رکھا ہے جس کے قیدیوں کی تعداد میں کمی کا سلسلہ جاری ہے، بعض قیدیوں کو ان کے اپنے ہی ملکوں میں بھیجا جا رہا ہے۔ باراک اوباما کا کہنا ہے کہ وہ اس جیل کو بند کرنے کے منصوبے پر عملدرآمد کا سلسلہ جاری رکھیں گے جب کہ دوسری جانب  امریکی کانگریس جہاں ری پبلکن پارٹی کی اکثریت ہے، گوانامو کو بند کرنے کے منصوبے کی مخالفت کررہی ہے۔

یہ جیل نائن الیون حملے کے بعد اس وقت کے امریکی صدر جارج ڈبلیو بش انتظامیہ کی طرف سے قائم کی گئی تھی۔ اس جیل میں قید کیے جانے والوں کو دشمن جنگجو قراردے کر انہیں امریکا میں موجود قانونی حقوق تک رسائی نہیں دی جاتی اور اس طرح قیدیوں کو  مقدمے کی کارروائی کے بغیر ہی برسوں تک قید رکھا جا سکتا ہے جس کی وجہ سے انسانی حقوق کی تنظیموں کی جانب سے امریکا کو کڑی تنقید کا بھی سامنا رہا ہے۔

 

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔