- سعودی سرمایہ کاری میں کوئی لاپرواہی قبول نہیں، وزیراعظم
- ایران کے صدر کا دورہ پاکستان پہلے سے طے شدہ تھا، اسحاق ڈار
- کروڑوں روپے کی اووربلنگ کی جا رہی ہے، وزیر توانائی
- کراچی؛ نامعلوم مسلح ملزمان کی فائرنگ سے 7بچوں کا باپ جاں بحق
- پاک بھارت ٹیسٹ سیریز؛ روہت شرما نے دلچسپی ظاہر کردی
- وزیرخزانہ کی امریکی حکام سے ملاقات، نجکاری سمیت دیگرامورپرتبادلہ خیال
- ٹیکس تنازعات کے سبب وفاقی حکومت کے کئی ہزار ارب روپے پھنس گئے
- دبئی میں بارشیں؛ قومی کرکٹرز بھی ائیرپورٹ پر محصور ہوکر رہ گئے
- فیض آباد دھرنا: ٹی ایل پی سے معاہدہ پہلے ہوا وزیراعظم خاقان عباسی کو بعد میں دکھایا گیا، احسن اقبال
- کوئٹہ کراچی شاہراہ پر مسافر بس کو حادثہ، دو افراد جاں بحق اور 21 زخمی
- راولپنڈی؛ نازیبا و فحش حرکات کرکے خاتون کو ہراساں کرنے والا ملزم گرفتار
- حج فلائٹ آپریشن کا آغاز 9 مئی سے ہوگا
- کیویز کیخلاف سیریز سے قبل اعظم خان کو انجری نے گھیر لیا
- بجلی صارفین پرمزید بوجھ ڈالنے کی تیاری،قیمت میں 2 روپے94 پیسے اضافے کی درخواست
- اسرائیل کی رفح پر بمباری میں 5 بچوں سمیت11 افراد شہید؛ متعدد زخمی
- ٹرین سےگرنے والی خاتون کی موت،کانسٹیبل کا ملوث ہونا ثابت نہ ہوسکا، رپورٹ
- 'ایک ساتھ ہمارا پہلا میچ' علی یونس نے اہلیہ کیساتھ تصویر شیئر کردی
- بجلی چوری کارخانہ دار کرتا ہے عام صارف نہیں، پشاور ہائیکورٹ
- عدلیہ میں مداخلت کیخلاف اسلام آباد ہائیکورٹ بار کا سپریم کورٹ سے رجوع
- مہنگائی کے دباؤ میں کمی آئی اور شرح مبادلہ مستحکم ہے، وزیر خزانہ
’’امریکا کا صدارتی انتخاب ہمیشہ نومبر کے پہلے منگل کو کیوں؟‘‘
واشنگٹن: امریکا کے صدارتی انتخاب کے بارے میں کچھ دلچسپ حقائق ہیں جنھیں جان کر آپ چونک جائینگے جیسا کہ انتخابات ہمیشہ منگل کو ہی کیوں ہوتے ہیں؟۔
امریکا میں ووٹنگ کی شرح بہت کم ہے اور ووٹ نہ ڈالنے والے افراد میں سے 25فیصد کے مطابق ان کے پاس ووٹ ڈالنے کا وقت ہی نہیں ہوتا، تاہم اسکے باوجود صدارتی انتخاب کو اختتامِ ہفتہ پر منعقد کروانے کی تمام کوششیں اب تک ناکام رہی ہیں۔ بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق امریکا کا صدارتی انتخاب ہمیشہ نومبر کے پہلے منگل کو منعقد ہوتا ہے اور اس رسم کا آغاز 1845میں ہوا تھا، اسوقت زیادہ تر لوگوں کا پیشہ کاشتکاری تھا اور وہ صرف منگل کو فارغ ہوتے تھے۔ امریکا میں دھوپ کا چشمہ پہنے سیاستدان کی تصویر کھینچنا تقریباً ناممکن ہے کیونکہ وہاں لوگ اپنے رہنماؤں سے نظر ملا کر بات کرنا چاہتے ہیں، کیا آپ نے کبھی اوباما یا بش کو کالے چشمے میں دیکھا ہے؟
امریکی ریاست نیوادا میں ووٹرز کے پاس دونوں امیدواروں کو ووٹ نہ دینے کا بھی اختیار موجود ہے۔ امریکی تاریخ میں چار صدور اپنے مدِمقابل امیدوار سے کم ووٹ حاصل کرنے کے باوجود ’’الیکٹورل ووٹ‘‘ کی بنیاد پر صدر بنے ہیں، جو امیدوار 270 الیکٹورل ووٹ حاصل کرے وہ صدر بن جاتا ہے۔ الیکٹورل ووٹ برابر ہونے پر صدر کا انتخاب امریکا کا ایوان نمائندگان کرتا ہے۔ نارتھ ڈکوٹا واحد ریاست ہے جہاں ووٹ ڈالنے کیلیے رجسٹریشن نہیں کروانی پڑتی بلکہ اٹھارہ سالہ امریکی شہری ہونا شرط ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔