- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3 سال کا نیا آئی ایم ایف پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
- ایچ بی ایف سی کا چیلنجنگ معاشی ماحول میں ریکارڈ مالیاتی نتائج کا حصول
- اسپیشل عید ٹرینوں کے کرایوں میں کمی پر غور کر رہے ہیں، سی ای او ریلوے
- سول ایوی ایشن اتھارٹی سے 13ارب ٹیکس واجبات کی ریکوری
سائنسدان ذہنی بیماری ’’شیزوفرینیا‘‘ کے اسباب کی جڑتک پہنچ گئے
کولمبیا: سائنسدانوں نے دعویٰ کیا ہے کہ انھوں نے ذہنی و نفسیاتی بیماری (شیزوفرینیا) کے اسباب جاننے کی طرف ایک انقلابی قدم بڑھایا، ایک ایسی اسٹڈی کے ذریعے جسے سنگ میل قرار دیا جا رہا ہے اور جس کی بدولت ریسرچ کرنے والے اس بیماری کی جڑ تک پہنچ سکتے ہیں اور اس کے بعد کئی نسلوں سے انسانوں کو پریشان کرنے والے اکثر و بیشتر ناقابل علاج مرض کی دوا تخلیق کی جاسکتی ہے۔
سائنسدانوں کی یہ فائنڈنگ جسے کارنامہ قرار دیا جا رہا ہے بدھ کو نیچر جرنل میں شایع ہوئی ہے۔ یہ اسٹڈی سائنسدانوں کے مطابق ریسرچ کرنے والوں کو پہلا “بائلوجیکل ہنڈل” فراہم کرے گی۔ ایک ایسے قدیم ترین مرض کے لیے جس کے اسباب کئی نسلوں سے جدید سائنس کو متحیر کرتے رہے ہیں۔
خود کولمبیا یونیورسٹی کے جینیٹکس پروفیسرڈیوڈ بی گولڈ اسٹائن جو اس قسم کے تحقیقاتی منصوبوں کو وقت اور پیسے کا زیاں قراردیتے رہے ہیں، یہ کہنے پرمجبور ہوگئے کہ اس مقالے نے پہلی بار ہمیں ایک سرا فراہم کیا اور ایک ایسی جگہ قدم رکھنے کا موقع دیا جہاں سے ہم خاصا آگے بڑھ سکتے ہیں۔ یہ ایسا بریک تھرو ہے جس کی ہمیں مدتوں سے جستجو تھی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔