صرف چند خلیے ہی سرطان کا باعث بنتے ہیں،نئی تحقیق

خصوصی رپورٹ  اتوار 31 جنوری 2016
ایک زیبرا فش پرریسرچ کرتے ہوئے انھوں نے اس معمے کو حل کرنے کی کوشش کی ہے کہ آخروہ تمام خلیے جن میں کینسر جینزہوتے ہیں۔ فوٹو: فائل

ایک زیبرا فش پرریسرچ کرتے ہوئے انھوں نے اس معمے کو حل کرنے کی کوشش کی ہے کہ آخروہ تمام خلیے جن میں کینسر جینزہوتے ہیں۔ فوٹو: فائل

بوسٹن:  ایک چھوٹا سا خلیہ جسے ریسرچ کرنیوالوں نے فلوریسینٹ گرین ڈائی سے مارک کر رکھا تھا، اچانک جل اٹھا اور یہی وہ خلیہ تھا جو آگے چل کر جلد کے سرطان کی سب سے خوفناک شکل میلوناما میں تبدیل ہوگیا جس سے ریسرچ کرنیوالے اس نتیجے تک پہنچے کہ وہ چند خلیے ہی ہوتے ہیں جو سرطان میں تبدیل ہوتے ہیں۔

ان کو اگر شروع ہی میں پکڑ لیا جائے تو سرطان کو پھیلنے سے روکا جا سکتا ہے۔ یہ اس اسٹڈی کے بتائج ہیں جو بوسٹن چلڈرن اسپتال کے ڈاکٹر چارلس کوفمین اور ان کے ساتھیوں نے کی ہے اور جو سائنس جرنل میں شایع ہوئی ہے۔

ایک زیبرا فش پر ریسرچ کرتے ہوئے انھوں نے اس معمے کو حل کرنے کی کوشش کی ہے کہ آخر وہ تمام خلیے جن میں کینسر جینز ہوتے ہیں سب کے سب کیوں سرطان کی شکل اختیار نہیں کرتے۔ ماہرین کے خیال میں یہ ایک ایسی اسٹڈی ہے جس کے ذریعے سرطان کی شکل اختیار کرنے والے خلیوں کی نشاندہی اور پھر اس طرح اس موذی مرض کے موثر علاج میں مدد مل سکتی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔