ڈپریشن اور مایوسی ماں سے بیٹی تک منتقل ہوسکتی ہے تحقیق

سماجی رویہ، ماحول اور زندگی کی مشکلات بھی اداسی اور مایوسی کی وجہ بن سکتی ہے۔ ماہرین


ویب ڈیسک February 02, 2016
سماجی رویہ، ماحول اور زندگی کی مشکلات بھی اداسی اور مایوسی کی وجہ بن سکتی ہے۔ ماہرین، فوٹو؛ فائل

ایک عرصے سے یہ سمجھا جاتا رہا ہے کہ اگر ماں ڈپریشن کی شکار ہو تو اس کا اثر بیٹی کی سوچ پر پڑتا ہے لیکن اب یہ بات ثابت ہوچکی ہے کہ ماں کے دماغی سرکٹ اور احساسات بیٹوں سے زیادہ بیٹیوں میں منتقل ہوتے ہیں۔

یونیورسٹی آف کیلیفورنیا کے ماہرین نے 35 خاندانوں کا جائزہ لیا اور خاص طور پر ماں اور بیٹیوں کی ذہنی کیفیت نوٹ کی اس سے ثابت ہوا کہ رنجیدہ ماں کی بیٹیاں بھی اداس ہوسکتی ہیں تاہم تحقیق کرنے والی سائنسدان کے مطابق یہ لازمی نہیں کہ ڈپریشن کا موروثی تعلق ہے کیونکہ ابھی مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔ سائنسدان کا کہنا ہےکہ سماجی رویہ، ماحول اور زندگی کی مشکلات بھی اداسی اور مایوسی کی وجہ بن سکتی ہے۔

ماہرین کے مطابق دماغی ساخت کی وائرنگ کو کورٹیکو لمبک سسٹم کہا جاتا ہے اور اس کے بڑے حصے کی ترتیب اور وائرنگ ماں سے بیٹی میں منتقل ہوتی ہے، ماں خواہ ذہنی تناؤ کی شکار ہو یا اس کا مقابلہ کرنے والی یہ دونوں خواص اولاد تک جاسکتے ہیں، کورٹیکو لمبک سسٹم میں دماغ کے کئی اہم حصے شامل ہوتے ہیں جن میں ایمگڈالا، ہپوکیمپس اور دماغ کے دیگر حصے شامل ہیں۔

ماہرین کا کاکہنا ہےکہ کورٹیکو لمبک سسٹم ہمارے موڈ کو بھی کنٹرول کرتا ہے اور اس کی ترتیب ماں سے بچی تک پہنچتی ہے، اپنی نوعیت کی یہ پہلی تحقیق ہے جس سے ڈپریشن کو ایک نئے انداز میں سمجھنے میں مدد ملے گی۔ سائنسدانوں نے اپنی تحقیق میں اداس ماؤں اور ڈپریشن کی شکار بیٹیوں کے دماغی اسکین اور ایم آر آئی لیے ہیں اور کئی مقامات پر ماں اور بیٹی کے دماغ میں یکسانیت نوٹ کی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں