رمضان میں ٹریفک انتظامات، سٹی وارڈنز و اسکائوٹس کی خدمات لینے کا فیصلہ

ایکسپریس اردو  جمعرات 19 جولائی 2012
ٹریفک پولیس کے ساتھ پولیس کے قومی رضا کار بھی سڑکوں پر موجود ہوں گے، آئی جی, فائل فوٹو

ٹریفک پولیس کے ساتھ پولیس کے قومی رضا کار بھی سڑکوں پر موجود ہوں گے، آئی جی, فائل فوٹو

کراچی: سندھ پولیس نے رمضان المبارک کے دوران موثر ٹریفک انتظامات کے سلسلے میں ٹریفک پولیس کے ساتھ سٹی وارڈنز، اسکاؤٹس اور پولیس کے قومی رضاکاروں سے خدمات لینے کا فیصلہ کیا ہے،آئی جی سندھ نے ہدایات دی ہیں کہ رمضان میں ٹریفک کی بلا تعطل روانی کے سلسلے میں سڑکوں اورفٹ پاتھوںسے تجاوزات کو ختم کرنے کیلیے شہری انتظامیہ سے رابطوں کو ممکن بنایا جائے۔

تفصیلات کے مطابق سندھ پولیس نے رمضان المبارک کے دوران موثر ٹریفک انتظامات کے سلسلے میں ٹریفک پولیس کے ساتھ سٹی وارڈنز، اسکاؤٹس اور پولیس کے قومی رضاکاروں سے خدمات لینے کا فیصلہ کیا ہے، یہ فیصلہ سینٹرل پولیس آفس میں آئی جی سندھ فیاض احمد لغاری کی زیر صدارت میں ہونے والے اجلاس میں کیا گیا ، اجلاس میں ایڈیشنل آئی جی کراچی اقبال محمود اور دیگر پولیس افسران شریک تھے،آئی جی سندھ نے ڈی آئی جی ٹریفک کو ہدایات دیں کہ رمضان المبارک کے دوران خصوصی ٹریفک ڈیوٹیوں کے لیے سٹی وارڈنز اور اسکاؤٹس کے متعلقہ حکام سے روابط یقینی بنائے جائیں، پولیس کے قومی رضاکار بھی ٹریفک کو رواں رکھنے کیلیے سڑکوں پر موجود ہوں گے،

انھوں نے مزید ہدایات دیں کہ ماہ رمضان میں ٹریفک کی بلا تعطل روانی کے سلسلے میں سڑکوں اورفٹ پاتھوںسے تجاوزات کے یقینی خاتمے کے لیے شہری انتظامیہ سے بھی رابطوں کو ممکن بنایا جائے، اجلاس کو ڈی آئی جی ٹریفک نے بتا یا کہ ماہ رمضان کے لیے ٹریفک کنٹی جینسی پلان مرتب کرکے جاری کردیا گیا ہے جس کے مطابق شہرکو چارسیکٹرز ٹاور سے قائد آباد، عیدگاہ چوک سے سہراب گوٹھ، گرو مندر سے ناگن چورنگی اور سائٹ سے مواچھ گوٹھ میں تقسیم کردیا گیا ہے،

انھوں نے بتایا کہ باالخصوص روزہ افطار، نماز تروایح کے اوقات میں ٹریفک کی روانی کے لیے خصوصی اقدامات کیے جا رہے ہیں ، اجلاس کے دوران آئی جی سندھ نے کراچی میں قتل، اغوا، بھتہ خوری اور بینک ڈکیتیوںکی رپورٹ کا جائزہ لیتے ہوئے ایڈیشنل آئی جی کراچی کو ہدایات دیں کہ ایسے واقعات کے تدارک کیلیے کیے گئے پولیس اقدامات کی تفصیلی رپورٹ ارسال کرتے ہوئے ٹھوس انسدادی اقدامات کو ممکن بنایا جائے،انھوں نے کہا کہ اس قسم کے واقعات رپورٹ ہونے پر متعلقہ ایس ایچ اوز کے خلاف بھی محکمہ جاتی کارروائی عمل میں لائی جائے ،

انھوں نے کہا شہر میں موجود مددگار15کے پندرہ مراکز کی کارکردگی کا جائزہ لیتے ہوئے تربیت یافتہ پولیس افسران و اہلکاروں پر مشتمل مزید مراکز قائم کیے جائیں تاکہ کسی بھی شکایت کی صورت میں فوری طور پر پولیس کارروائی کو یقینی بنایا جاسکے، انھوں نے ایڈیشنل آئی جی کراچی کو مزید ہدایات دیں کہ درج مقدمات کی تفتیش کو منطقی انجام تک پہنچانے کے لیے اضلاع اور تھانوں کی سطح پر علیحدہ سے تفتیشی افسران مقرر کیے جائیں ، انھوں نے کہا کہ فرائض منصبی میں غفلت و کوتاہی کا مظاہرہ کرنے والے افسران واہلکاروں کیخلاف کارروائی کی جائے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔