اسٹیم سیلز کے ذریعے ٹوٹی ہوئی کھوپڑی کی دوبارہ افزائش ممکن ہے، ماہرین

ویب ڈیسک  بدھ 3 فروری 2016
اسٹیم سیل میں موجود ایکسن ٹو جین کے بارے میں انکشاف کیا گیا ہے کہ وہ انسانی سر کے اہم حصوں کو دوبارہ اگا سکتا ہے۔ فوٹو؛ فائل

اسٹیم سیل میں موجود ایکسن ٹو جین کے بارے میں انکشاف کیا گیا ہے کہ وہ انسانی سر کے اہم حصوں کو دوبارہ اگا سکتا ہے۔ فوٹو؛ فائل

نیویارک: حادثوں، بیماریوں اور کینسر کی وجہ سے انسانی کھوپڑی، جبڑے اور دیگر حصے ٹوٹ پھوٹ اور تبدیلی کے شکار ہوجاتے ہیں جن کی اسٹیم سیل (خلیاتِ ساق) کی مدد سے مرمت کی جاسکتی ہے اور یوں کھوپڑی کے نازک حصوں کی افزائش کی جاسکتی ہے۔

دنیا میں بہت سے لوگ چہرے کی ہڈیوں کے عطیے کے منتظررہتے ہیں جس میں کئی سال بیت جاتے ہیں لیکن اب یونیورسٹی آف روچیسٹر کے میڈیکل سینٹر کے مطابق جلد ہی اسٹیم سیل سے علاج تکلیف دہ سرجری کی جگہ لے سکے گا۔ ماہرین کیٹیم نے کئی سال تجربہ گاہ میں کام کرکے ایکسن ٹو جین پر کام کیا ہے جو کھوپڑی کی تشکیل کے لیے جسم کو خاص احکامات جاری کرتا ہے۔ ماہرین نے چہرے اور کھوپڑی کی ہڈیاں بنانے میں اس جین کا تفصیلی مطالعہ کیا تو معلوم ہوا کہ ایکسن ٹو جین انسانی کھوپڑی کی تشکیل میں بہت اہم کردار ادا کرتا ہے جب کہ تجربہ گاہ میں دیکھا گیا کہ ایکسن ٹو جین نے کھوپڑی کے حصے بنانے میں بہت اہم کردار ادا کیا، اسی طرح جب جبڑا، کھوپڑی اور اس کے بعض حصے متاثر ہوتے ہیں تو ان کی براہِ راست مرمت میں بھی یہی جین سرگرم ہوتا ہے۔

ماہرین کے مطابق اچھی خبر یہ ہے کہ اس جین کا حامل اسٹیم سیل جسم کی باقی ہڈیوں کی افزائش اور انہیں ٹھیک کرنے میں اپنا اہم کردار ادا کرتا ہے جب کہ اس تحقیق کے بعد ہڈیوں، چہرے، انسانی کھوپڑی اور دیگر اہم حصوں کو خود جسم کے اندر اگانا ممکن ہوجائے گا لیکن اس کے لیے مزید کئی برسوں کی تحقیق اور محنت کرنا ہوگی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔