- شیخ رشید کی گرفتاری پر عمران خان کی شدید مذمت
- شیخ رشید کا گرفتاری کے بعد میڈیا کے سامنے اہم بیان
- سربراہ عوامی مسلم لیگ شیخ رشید کو گرفتار کرلیا گیا
- پی سی بی نے نئی سلیکشن کمیٹی کا اعلان کردیا
- آئی ایم ایف کی شرط پوری؛ بینکوں کوسرکاری افسران کے اثاثہ جات کی تفصیلات تک رسائی
- شاہین آفریدی اپنے نکاح کیلئے اہلخانہ کے ہمراہ کراچی پہنچ گئے
- شاہد آفریدی نے پی سی بی منیجمنٹ کمیٹی سے استعفیٰ دیدیا
- سندھ میں 3 دن سی این جی اسٹیشنز بند رہیں گے، سوئی سدرن
- مغربی کنارے میں اسرائیلی جارحیت میں مزید 2 فلسطینی نوجوان شہید
- فلم ’پٹھان‘ کی غیرقانونی نمائش: سندھ سینسر بورڈ کا ایکشن
- عمان؛ جھولا گرنے سے 7 بچے اور ایک خاتون شدید زخمی
- بابر اعظم نے سال کے بہترین کرکٹر کی ٹرافی وصول کرلی
- گورنر پنجاب کا صوبائی اسمبلی کے انتخابات کی تاریخ دینے سے انکار
- بھارت؛ تاجر نے فیس بک لائیو آکر خودکشی کرلی
- متحدہ عرب امارات میں رہائشی ویزے کے حامل افراد کیلیے خوش خبری
- باچا خان انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر مسافر سے بھاری مقدار میں منشیات برآمد
- پاکستان ریلوے نے کرایوں میں اضافہ کر دیا
- ممنوعہ فنڈنگ کیس میں ای سی پی کے فیصلے کیخلاف اپیل؛ عدالت کل فیصلہ سنائے گی
- پی ٹی اے کا توہین آمیز مواد نہ ہٹانے پر وکی پیڈیا کیخلاف بڑا ایکشن
- دماغی امواج میں تبدیلی سے سیکھنے کا عمل تین گنا تیز ہوسکتا ہے!
پی آئی اے کی صورتحال برداشت نہیں ڈیوٹی پر نہ آنیوالے ملازمین کو فارغ کردیا جائیگا، وزیراعظم

پی آئی اے کے نام پر سیاست ہورہی ہے اور سیاسی جماعتیں بحران کی پشت پناہی کررہی ہیں، وزیراعظم نوازشریف، فوٹو؛ فائل
ساہیوال: وزیراعظم نوازشریف نے کہا ہے کہ ملک میں ہڑتال اور دھمکیوں کا کلچر قبول نہیں کیا جائے گا جب کہ پی آئی اے کی صورتحال برداشت نہیں ڈیوٹی پر نہ آنے والے ملازم کو ملازمت سے فارغ کردیا جائے گا۔
ساہیوال میں میڈیا سےبات کرتے ہوئے وزیراعظم نوازشریف نے کہا کہ لازمی سروس ایکٹ بھٹو، ضیاء اور پھر پیپلزپارٹی دور میں بھی نافذ کیا گیا جو ہم نے بھی تمام آپشنز کے استعمال اور مذاکرات کے بعد نافذ کیا جب کہ ایکٹ کو 1976 میں ذوالفقار بھٹو نے بھی نافذ کیا۔ انہوں نے کہا کہ پی آئی اے کے نام پر سیاست ہورہی ہے اور سیاسی جماعتیں بحران کی پشت پناہی کررہی ہیں لہٰذا اپوزیشن قومی نوعیت کے ایشو پر سیاست نہ کرے۔
وزیراعظم نے کہا کہ فلائٹس آپریشن کے لیے متبادل انتظامات کرلیے، پی آئی اے ملازمین احتجاج ریکارڈ کرائیں مگر ہم فلائٹ آپریشن متاثر نہیں ہونے دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں ہڑتال اور دھمکیوں کا کلچر قبول نہیں کیا جائے گا، صورتحال برداشت نہیں، ڈیوٹی پر نہ آنے والے ملازم کو فارغ کردیا جائے گا جب کہ ہڑتال کرنے والے ایک سال کے لیے جیل بھی جاسکتے ہیں۔
وزیراعظم نوازشریف کا کہنا تھا کہ پی آئی اے ایکشن کمیٹی مسئلے کے حل کے لیے حکومت سے مذاکرات کرے کیونکہ ہڑتال سے ادارے کو 50 کروڑ کا نقصان ہورہا ہے جب کہ حکومت ادارے کا نقصان اور ملک کی بدنامی برداشت نہیں کرے گی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔