حصص مارکیٹ نے منفی عوامل کو جھٹک دیا، 151 پوائنٹس کا اضافہ

ایکسپریس اردو  جمعرات 19 جولائی 2012
بڑے بینکوںکی ریٹنگ میںکمی،کرنٹ اکائونٹ خسارے،اتحادی سپورٹ فنڈ نصف رہ جانے کی اطلاعات کے باوجودتیزی،انڈیکس14596 پوائنٹس پرپہنچ گیا۔ فائل فوٹو

بڑے بینکوںکی ریٹنگ میںکمی،کرنٹ اکائونٹ خسارے،اتحادی سپورٹ فنڈ نصف رہ جانے کی اطلاعات کے باوجودتیزی،انڈیکس14596 پوائنٹس پرپہنچ گیا۔ فائل فوٹو

کراچی: بین الاقوامی ریٹنگ کمپنی موڈیزکی جانب سے پانچ سرفہرست پاکستانی بینکوں کی ریٹنگ ایک درجہ کم کرکے انکی آئوٹ لک منفی قراردینے، کرنٹ اکائونٹ اور تجارتی خسارے میں اضافے، امریکا کی جانب سے اعلان کردہ کولیشن سپورٹ فنڈ کا نصف جاری کرنے کی خبروں کے باوجودکراچی اسٹاک ایکسچینج میں بدھ کو بھی تیزی کا رحجان برقرار رہاجس سے انڈیکس کی14500 کی نفسیاتی حد بھی بحال ہوگئی۔

تیزی کے سبب54.39 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں مزید39 ارب46 کروڑ 35 لاکھ84 ہزار88 روپے کا اضافہ ہوا، اقتصادی محاذ پر منفی خبروں کے باوجود تجزیہ کارکیپٹل مارکیٹ میں تیزی کی بنیادی وجہ ریزلٹ سیزن میں یوبی ایل اور حبکو کے اچھے مالیاتی نتائج قرار دے رہے ہیں،

یہی وجہ ہے کہ بین الاقومی ریٹنگ ایجنسی موڈیز انویسٹرز سروس کی جانب سے پاکستان کے پانچ بڑے بینکوں کی مقامی کرنسی ڈپازٹ ریٹنگ بی ٹو سے گھٹاکربی تھری کرنے، انکی آئوٹ لک منفی کرنے اورفارن کرنسی ڈپازٹ ریٹنگ بھی دو درجے گھٹا کربی تھری سے سی اے اے ٹو کرنے کے اعلان کے علاوہ پاکستان کو درپیش بجٹ خسارے اور بینکنگ سسٹم سے حکومتی بانڈز میں وسیع پیمانے پرسرمایہ کاری اورقرضوں کے اجرا کی نشاندہی جیسے منفی عوامل کے باوجود مارکیٹ میں تیزی کا رحجان غالب رہا،

ٹریڈنگ کے دوران ایک موقع پر صرف2.53 پوائنٹس کی مندی رونما ہوئی تھی جو زیادہ دیر برقرار نہ رہ سکی البتہ ان منفی خبروں کی وجہ سے مقامی بینکوں ومالیاتی اداروں، این بی ایف سیز اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے مجموعی طور پر62 لاکھ26 ہزار 960 ڈالرمالیت کے سرمائے کا انخلا کیا گیا لیکن اس انخلا سے مارکیٹ کی تیزی متاثر نہ ہوسکی کیونکہ ٹریڈنگ کے دوران غیر ملکیوں کی جانب سے 53 لاکھ61 ہزار365 ڈالر، مقامی کمپنیوں کی جانب سے 5 لاکھ28 ہزار675 ڈالر، میوچل فنڈز کی جانب سے18 ہزار 268 ڈالر اور انفرادی سرمایہ کاروں کی جانب سے3 لاکھ18 ہزار653 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری کی گئی، بلحاظ سرمایہ کاری سیمنٹ، مواصلات کے شعبوں کے علاوہ بعض کثیرقومی اداروں کے حصص سرفہرست رہے،

تیزی کے سبب کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس151.31 پوائنٹس کے اضافے سے 14596.59 ہوگیا جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس 130.64 پوائنٹس کے اضافے سے 12665.22 اور کے ایم آئی30 انڈیکس 200.28 پوائنٹس کے اضافے سے 25118.73 ہو گیا، کاروباری حجم منگل کی نسبت 59.46 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر16 کروڑ79 لاکھ85 ہزار114 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار364 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں198 کے بھائو میں اضافہ، 83 کے داموں میں کمی اور83 کی قیمتوں میں استحکام رہا،

جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں یونی لیور پاکستان کے بھائو124.25 روپے بڑھ کر 7280.25 روپے اور یونی لیور فوڈ کے بھائو 88.48 روپے بڑھ کر2840.98 روپے ہوگئے جبکہ ایکزو نوبل پاکستان کے بھائو5.61 روپے کم ہوکر 106.78 روپے اور فلپس مورس پاکستان کے بھائو 4.49 روپے کم ہوکر 143.52 روپے ہوگئے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔