ایفی ڈرین کیس، حنیف عباسی اور ندیم ظفر کیخلاف تفصیلی فیصلہ جاری

قیصر شیرازی  پير 5 نومبر 2012
موسیٰ گیلانی ودیگرملزمان کے فیصلے کی بنیادپرمقدمہ خارج کرانے کیلیے پٹیشن دائر کرنیکا فیصلہ ۔ فوٹو: فائل

موسیٰ گیلانی ودیگرملزمان کے فیصلے کی بنیادپرمقدمہ خارج کرانے کیلیے پٹیشن دائر کرنیکا فیصلہ ۔ فوٹو: فائل

راولپنڈی: ہائیکورٹ راولپنڈی کے ڈویژن بنچ نے مسلم لیگ ن کے رکن قومی اسمبلی حنیف عباسی اورفرینڈزفارماسیوٹیکل کمپنی کے ڈائریکٹر ندیم ظفر کیخلاف ممنوعہ کیمیکل ایفی ڈرین کے کوٹہ الاٹمنٹ کے 2 مقدمات کے تفصیلی فیصلے جاری کردیئے ہیں۔

جن میں جسٹس صغیراحمدقادری اورجسٹس علی باقرنجفی پرمشتمل ڈویژن بنچ نے دونوںمقدمات سے منشیات اسمگلنگ کی دفعہ 9۔سی(جس کی سزاموت تھی)کوغیرقانونی قراردیتے ہوئے ختم کردیاہے،عدالت نے اپنے فیصلہ میں قراردیاکہ ایفی ڈرین کے کوٹے قانون کے مطابق الاٹ اورمجازاتھارٹی نے ہی دیاتھا اوراگرکوٹہ کاغلط استعمال ہواہے تو یہ نائن سی کاکیس نہیںبنتابلکہ یہ کوٹہ کے غلط استعمال پرنارکوٹکس ایکٹ کی سیکشن16لاگو ہوتی ہے جس کی سزا1سال قید یا5ہزارروپے جرمانہ یایہ دونوںسزائیں ایک ساتھ دی جا سکتی ہیں،عدالت نے قراردیا کہ اینٹی نارکوٹکس فورس کا کیس بھی یہی سیکشن16 ہی ہے کہ ایفی ڈرین کاغلط استعمال کیا گیا ہے،عدالت نے قرار دیا ہے کہ شواہد سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ ایفی ڈرین کاکوٹہ حاصل کرنیوالی کمپنیوں کے لائسنس قانونی تھے ،اے این ایف نے جو مقدمات درج کرتے ہوئے نائن سی کی دفعہ عائدکی ہے ریکارڈ میںنائن سی کے الزام کاکوئی ثبوت نہیں ہے۔

اس کے بعد الزام صرف کوٹہ کاغلط استعمال کارہ جاتا ہے جوکہ قابل ضمانت ہے اس لیے دونوںملزمان کی ضمانتیں میرٹ پر منظور کی جاتی ہیں،ہائی کورٹ کے اس فیصلہ سے اے این ایف میںمایوسی چھاگئی ہے جبکہ ایفی ڈرین کیس میں نامزدتمام ملزمان وفاقی وزیرمخدوم شہاب الدین،رکن قومی اسمبلی علی موسیٰ گیلانی،چوہدری عنصر فاروق،افتخاراحمد خان بابر،سابق ڈی جی ہیلتھ ڈاکٹراسد حفیظ،ڈرگ کنٹرول شیخ انصار احمد نے اس فیصلہ کی بنیادپرایفی ڈرین کامقدمہ خارج کرانے کیلیے ہائیکورٹ میں پٹیشن دائر کرنیکافیصلہ کرلیاہے اوراسی ہفتہ ہائیکورٹ یہ پٹیشنیں دائرکی جارہی ہیں،وفاقی وزیر مخدوم شہاب الدین کے وکیل عبدالرشید شیخ ایڈووکیٹ نے ایکسپریس سے گفتگوکرتے ہوئے کہاکہ اس عدالتی فیصلہ کے بعداے این ایف کاایفی ڈرین کیس مکمل طورپرختم ہوگیا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔