نمبر ون پوزیشن انگلینڈ اور جنوبی افریقہ میں جنگ آج شروع ہوگی

ایکسپریس اردو  جمعرات 19 جولائی 2012
اسمتھ ٹیسٹ میچزکی سنچری مکمل کرینگے،انجری کے سبب اونینزکی شرکت مشکوک

اسمتھ ٹیسٹ میچزکی سنچری مکمل کرینگے،انجری کے سبب اونینزکی شرکت مشکوک

لندن:  آئی سی سی ٹیسٹ نمبرون پوزیشن کیلیے انگلینڈ اور جنوبی افریقہ میں جنگ جمعرات سے شروع ہوگی، تین میچزپر مشتمل سیریز کا پہلا ٹیسٹ اوول میں کھیلا جا رہا ہے، دونوں ٹیموں کی قوت بولنگ ہے، مہمان ٹیم کے قائد اسمتھ کیریئر کا سنچری ٹیسٹ کھیلیں گے، ہیمسٹرنگ انجری کے سبب انگلش پیسر گراہم اونینز کی شرکت مشکوک ہوگئی،

وہ بدھ کوٹریننگ سیشن میں بھی حصہ نہیں لے پائے، مہمان ٹیم کو ورلڈ نمبرون ڈیل اسٹین، ورنون فلینڈر اور مورن مورکل کا ساتھ حاصل ہے تو میزبان ٹیم کا انحصار جیمز اینڈرسن، ٹم بریسنن اور اسٹورٹ براڈ پر ہوگا، اسپن میں انگلش بولر گریم سوان کا جواب دینے کیلیے پروٹیز کے پاس پاکستانی نژاد لیگ اسپنر عمران طاہر موجود ہیں، وہ ٹور میچ میں 4 وکٹیں لے کر میزبان بیٹسمینوں کے لیے خطرے کی گھنٹی بجا چکے،

ٹور کے آغاز میں آنکھ کی خطرناک انجری سے دوچار ہونے والے مارک بائوچرکی جگہ ون ڈے کپتان ابراہم ڈی ویلیئرز وکٹ کیپر کے فرائض انجام دیں گے، اس طرح پروٹیز کو اسپیشلسٹ بیٹسمین پال ڈومینی کو پلیئنگ الیون کا حصہ بنانے کا موقع ملے گا، چار برس قبل 2008 کے ٹور میں جنوبی افریقہ نے انگلینڈ کو 2-1 سے مات دی تھی،کپتان گریم اسمتھ اس مرتبہ بھی وہی کارکردگی دہرانے کا عزم رکھتے ہیں،

دوسری جانب انگلینڈ کو پروٹیز کیخلاف تین میچز کی سیریز میں اپنی آئی سی سی نمبرون پوزیشن بچانے کا چیلنج بھی درپیش ہوگا، ناکامی کی صورت میں پروٹیز اسٹروس الیون سے یہ پوزیشن چھین سکتے ہیں، بیرون ممالک جنوبی افریقہ کا حالیہ ریکارڈ ان کی کامیابی کے امکانات کو بظاہر روشن کرتا ہے،

پروٹیز 2006 میں سری لنکا میں ناکامی کے بعد سے ملک سے باہر اب تک کوئی سیریز نہیں ہارے، البتہ اوول کرکٹ گرائونڈ پر کھیلے جانے والے10 ٹیسٹ میں سے کسی میں بھی اسے کامیابی نہیں ملی، 1991 میں بین الاقوامی کرکٹ میں واپسی کے بعد اس میدان پر کھیلے گئے تینوں ٹیسٹ میں ٹیم کو ناکامی کا سامنا کرنا پڑا،اسمتھ کا کہنا ہے کہ ٹیسٹ سے قبل ون ڈے اور تین روزہ میچز کے بارش سے متاثر ہونے کے باوجود ہم میچ کیلیے اپنی تیاریوں کو بہترین تصورکرتے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔