وائلڈکارڈ نہ ملنے پراعصام بدستور حیران، ناانصافی کاگمان

ایکسپریس اردو  جمعرات 19 جولائی 2012
وائلڈکارڈ نہ ملنے پراعصام بدستور حیران،ناانصافی کاگمان (فوٹو ایکسپریس)

وائلڈکارڈ نہ ملنے پراعصام بدستور حیران،ناانصافی کاگمان (فوٹو ایکسپریس)

کراچی:  پاکستانی ٹینس اسٹار اعصام الحق کو اب تک لندن اولمپکس میں وائلڈ کارڈ نہ ملنے کا یقین ہی نہیں آرہا،وہ اسے اپنے ساتھ ناانصافی سے تعبیر کرتے ہیں، بی بی سی کو انٹرویو میں انھوں نے کہا کہ مجھے اس بات کا افسوس ہے کہ ورلڈ رینکنگ میں صرف ایک پوزیشن کے فرق سے میگا ایونٹ کیلیے کوالیفائی نہ کر سکا،مجھے یقین تھا کہ وائلڈ کارڈ کے ذریعے اولمپکس میں شرکت کا اپنا خواب پورا کرسکوں گا

لیکن جب فہرست میں نام نہیں آیا تو شدید دھچکا لگا،میں سوچ بھی نہیں سکتا تھاکہ ایسا بھی ہوسکتا ہے۔ اعصام الحق پاکستان ٹینس فیڈریشن کی غفلت کے سبب بیجنگ اولمپکس میں بھی شرکت سے محروم رہے تھے،انھوں نے کہا کہ وائلڈ کارڈز ہر براعظم کے لیے مختلف تعداد میں مختص کیے جاتے ہیں،

ایشیا میں پہلا حق میرا بنتا تھا لیکن میں خطے کی ٹینس فیڈریشن کی ترجیح نہیں تھا،اس نے حیران کن طور پر جاپان کے نشی کوری اور سوئیڈا کو ڈبلز میں وائلڈ کارڈ دے دیے حالانکہ یہ دونوں ڈبلز کے کھلاڑی ہی نہیں ہیں۔ اعصام الحق نے کہاکہ مجھے وائلڈ کارڈ نہ دیے جانے پر ورلڈ ٹور کے کئی کھلاڑی بھی حیران تھے

لیکن جو ہونا تھا وہ ہوگیا اب میں آنیوالے مقابلوں پر نظر رکھے ہوئے ہوں،کوشش ہوگی کہ سال کے آخری ماسٹر ایونٹ کیلیے کوالیفائی کرنے میں کامیاب ہوجائوں۔ اس سال اپنی کارکردگی کے سوال پر انھوں نے کہاکہ ابتدائی تین ماہ نئے پارٹنر جولین راجر کیساتھ ہم آہنگی میں دشواری ہوئی جس کی وجہ سے نتائج بھی اچھے نہیں رہے،

پھر جب سیٹ ہوگئے تو ایسٹرول اوپن اور گیری ویبر کے ٹائٹلز جیتے، فرنچ اوپن کا سیمی فائنل کھیلا جبکہ ومبلڈن میں سخت مقابلے کے بعد ہارے،اس وقت ہم ڈبلز میں ساتویں نمبر پر ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔