پھٹی کی ترسیل میں اضافہ،روئی کے نرخ100روپے گرگئے

ایکسپریس اردو  جمعرات 19 جولائی 2012
اسپاٹ ریٹ6ہزارروپے مین ہوگئے،پھٹی ترسیل بڑھنے اورمزیدجننگ فیکٹریاں کھلنے کاامکان۔ فائل فوٹو

اسپاٹ ریٹ6ہزارروپے مین ہوگئے،پھٹی ترسیل بڑھنے اورمزیدجننگ فیکٹریاں کھلنے کاامکان۔ فائل فوٹو

کراچی: محکمہ موسمیات کی جانب سے کپاس پیدا کرنے والے اضلاع میں شدید بارشیں ہونے کی پیش گوئی غلط ثابت ہونے کے باعث پنجاب اور سندھ کی جننگ فیکٹریوں میں پھٹی کی ترسیل بڑھ گئی ہے جس کے نتیجے قیمتوں میں کمی ہوئی، روئی کی فی من قیمت 100 روپے کی کمی سے پنجاب میں 6200 روپے اور سندھ میں 6 ہزار روپے من ہوگئی جبکہ اسپاٹ ریٹ بھی 100 روپے کی کمی سے 6ہزار روپے من ہوگئے۔

پاکستان کاٹن جنرز ایسوسی ایشن کے ایگزیکٹو ممبر احسان الحق نے بتایا کہ پھٹی کی آمد میں غیرمعمولی اضافے کے نتیجے میں پنجاب کی 70 سے زائد جبکہ سندھ میں 25 سے زائد جننگ فیکٹریاں آپریشنل ہوگئی ہیں جہاں تقریباً 10 تا 11 ہزار روئی کی گانٹھوں کے مساوی پھٹی کی یومیہ بنیادوں پر آمد ہورہی ہے، آئندہ چند روز میں پھٹی کی آمد مزید بڑھنے کی توقع ہے جس کے نتیجے میں مزید جننگ فیکٹریاں کھلیں گی۔ انہوں نے بتایا کہ امریکا اور چین میں روئی کی قیمتوں میں کمی کے اثرات بھی پاکستانی کاٹن مارکیٹوں پر مرتب ہورہے ہیں، اگر موسمی حالات بہتر رہے تو رواں سیزن میں کپاس کی پیداوار 1کروڑ 60لاکھ گانٹھ سے تجاوز کرسکتی ہے۔

اے پی پی کے مطابق روئی کے آفیشل اسپاٹ ریٹ بدھ کو 100روپے کی کمی سے6ہزار روپے من ہوگئے۔ کراچی کاٹن ایسوسی ایشن کے ذرائع کے مطابق روئی کی فصل برائے 2012-13 کی 7ہزار 800گانٹھوں کے سودے 6ہزار 50 روپے سے 6ہزار 310روپے فی من ہوئے، سانگھڑ کی روئی کی ہزار گانٹھوں کے سودے سب سے کم بھائو 6ہزار 50 روپے سے 6ہزار 100 روپے من جبکہ کسوال کی روئی کی 200 گانٹھوں کے سودے سب سے زیادہ نرخ 6 ہزار 310 روپے فی من میں طے ہوئے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔