آزادی اظہار کے لئے منٹو کی جدوجہد آج سے مطابقت رکھتی ہے، نندیتا

نیوز ڈیسک  اتوار 14 فروری 2016
منٹو نے جو اسلوب اپنایا آج بھارت سمیت دنیا بھر کے مصنفین اسی تلاش میں ہیں، نندیتا داس فوٹو: فائل

منٹو نے جو اسلوب اپنایا آج بھارت سمیت دنیا بھر کے مصنفین اسی تلاش میں ہیں، نندیتا داس فوٹو: فائل

نئی دہلی: بھارت کی معروف اداکارہ اور فلم ساز نندیتا داس نے مشہور مصنف سعادت حسن منٹو کی زندگی پر فلم بنانے کا اعلان کیا ہے جب کہ  نندیتا داس نے کہا ہے کہ منٹو کی اظہار رائے کے لیے جدوجہد آج کے دور سے مطابقت رکھتی ہے۔

نندیتا داس نے کہا کہ منٹو کو ان کی زندگی میں ہی ایک منتازع مصنف کا خطاب دیا گیا مگر آج سرحد کے دونوں طرف انھیں ان کے کام کی وجہ سے یاد کیا جا رہا ہے۔ جشن ریختا اردو میلے میں گفتگو کرتے ہوئے نندیتا داس نے کہا منٹو کی اظہار رائے کی آزادی کے لیے لڑائی آج کے دور سے بہت مطابقت رکھتی ہے اور یہ نہ صرف ہمارے ملک کے لیے بہت ضروری ہے بلکہ تمام دنیا کے فنکاروں، مصنفین کے لیے اہم ہے جو اپنے اظہار کے لیے راستے تلاش کر رہے ہیں منٹو کی جنگ اس کے اپنے لیے تھی اگر آپ ایک شخصیت ہیں تو آپ ترقی پسند ہیں وہ انسان کی اضافی قدر کے لحاظ سے ترقی پسندی کو سمجھ نہیں سکا وہ ہمیشہ قومی علاقائی شناخت سے انکاری رہا جو کہ آج کل ہمارے لیے ایک بڑا اہم مسئلہ بنی ہوئی ہے۔

فلم جس کا عنوان ’’ منٹو ‘‘  ہے اس میں مصنف کی ممبئی میں گزرنے والی زندگی پر بنائی جا رہے ہے جو تقسیم کے وقت لاہور جانے سے پہلے کی ہے۔ نندیتا نے بتایا کہ فلم میں منٹو کی افسانہ نگاری سے ہٹ کر کام کو موضوع بنایا گیا ہے میں منٹو کی غیر افسانویں تحریر سے متاثر ہوں اسی لیے میری فلم اصل میں نان فکشن ہوگی جیسا کہ اس کی اپنی بیوی کے ساتھ تکیہ گفتگو ہے‘ میری فلم اس کے ذاتی سفر پر ہے کہ کس طرح تقسیم نے اس کو بری طرح متاثر کیا، منٹو کا ذاتی انداز ممبئی میں وہ جگہ جہاں وہ رہتا تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔