- سابق آسٹریلوی کرکٹر امریکی ٹیم کو ہیڈکوچ مقرر
- ہائی کورٹس کے چیف جسٹسز کے صوابدیدی اختیارات سپریم کورٹ میں چیلنج
- راولپنڈٰی میں بیک وقت 6 بچوں کی پیدائش
- سعودی معاون وزیر دفاع کی آرمی چیف سے ملاقات، باہمی دلچسپی کے امور پر گفتگو
- پختونخوا؛ دریاؤں میں سیلابی صورتحال، مقامی لوگوں اور انتظامیہ کو الرٹ جاری
- بھارت میں عام انتخابات کے پہلے مرحلے کا آغاز،21 ریاستوں میں ووٹنگ
- پاکستانی مصنوعات خریدیں، معیشت کو مستحکم بنائیں
- تیسری عالمی جنگ کا خطرہ نہیں، اسرائیل ایران پر براہ راست حملے کی ہمت نہیں کریگا، ایکسپریس فورم
- اصحابِ صُفّہ
- شجر کاری تحفظ انسانیت کی ضمانت
- پہلا ٹی20؛ بابراعظم، شاہین کی ایک دوسرے سے گلے ملنے کی ویڈیو وائرل
- اسرائیل کا ایران پرفضائی حملہ، اصفہان میں 3 ڈرون تباہ کردئیے گئے
- نظامِ شمسی میں موجود پوشیدہ سیارے کے متعلق مزید شواہد دریافت
- اہم کامیابی کے بعد سائنس دان بلڈ کینسر کے علاج کے لیے پُرامید
- 61 سالہ شخص کا بائیو ہیکنگ سے اپنی عمر 38 سال کرنے کا دعویٰ
- کراچی میں غیرملکیوں کی گاڑی پر خودکش حملہ؛ 2 دہشت گرد ہلاک
- ڈکیتی کے ملزمان سے رشوت لینے کا معاملہ؛ ایس ایچ او، چوکی انچارج گرفتار
- کراچی؛ ڈاکو دکاندار سے ایک کروڑ روپے نقد اور موبائل فونز چھین کر فرار
- پنجاب پولیس کا امریکا میں مقیم شہباز گِل کیخلاف کارروائی کا فیصلہ
- سنہری درانتی سے گندم کی فصل کی کٹائی؛ مریم نواز پر کڑی تنقید
نیوکلیئرسیکیورٹی کانفرنس میں نواز،مودی ملاقات کاامکان
اسلام آباد: پاکستان اور بھارت کے وزرائے اعظم کے مابین 31 مارچ اوریکم اپریل کو واشنگٹن میں ہونے والے’’نیوکلیئر سیکیورٹی سربراہ اجلاس‘‘ کے موقع پرملاقات کے لیے سفارتی سطح پر کوششیں جاری ہیں۔ سفارتی ذرائع کے مطابق امریکا پاک بھارت وزراعظم کے مابین ملاقات کرانے کے سلسلے میں اپنا کردارادا کررہا ہے۔
نیوکلیئر سیکیورٹی سربراہ اجلاس کی میزبانی امریکی صدر باراک اوباما کریں گے اور انھوں نے اس کانفرنس میں شرکت کے لیے دوسرے عالمی رہنماؤں کیساتھ ساتھ وزیراعظم نواز شریف اوران کے بھارتی ہم منصب کو بھی شرکت کی دعوت دی ہے۔ پاک بھارت وزراعظم کے مابین واشنگٹن میں ملاقات کے لیے کوششیں ایسے وقت میں ہورہی ہیں جب پاک بھارت جامع مذاکرات تعطل کا شکار ہیں۔
دونوں ممالک کے درمیان رواں ماہ (فروری) کے دوسرے ہفتے میں سیکریٹری خارجہ کی سطح پر مذاکرات ہونے کا امکان تھا اور دونوں طرف کے سفارتی حکام نے اس حوالے سے پرامید تھے تاہم یہ مذاکرات تاحال نہیں ہوسکے۔ ذرائع کے مطابق بھارتی شہر پٹھانکوٹ میں ایئربیس پر ہونیوالے دہشتگرد حملے کے بعد بھارت کے رویے میں آنیوالی سختی اور غیرلچکدار رویہ ان مذاکرات کی راہ میں رکاوٹ بنا ہوا ہے حالانکہ پاکستان نے واقعے کی تحقیقات میں مدد کے لیے اپنی ایک ٹیم بھی بھارت بھیجنے کی پیشکش کی تھی تاہم ابھی تک کوئی پیش رفت نہیں ہوسکی اور یہ مذاکرات تعطل کا شکار ہیں۔
ذرائع نے بتایاکہ واشنگٹن میں ملاقات ہونے کی صورت میں پاک بھارت وزرائے اعظم باہمی تنازعات کے حل کے سلسلے میں لائحہ عمل پر بات چیت کریں گے اور ان کی کوشش ہوگی کہ جامع مذاکرات کا سلسلہ آگے بڑھے۔ یہ ملاقات حالیہ مہینوں میں دونوں وزرائے اعظم کے درمیان تیسری ملاقات ہوگی۔ اس سے قبل گزشتہ سال دسمبر میں بھارتی وزیراعظم مختصر دورے پرلاہورآئے، وزیراعظم پاکستان سے ملاقات اور ان کی نواسی کی شادی میں شرکت کی ۔ اس سے قبل گزشتہ سال نومبر میں پیرس میں’’ماحولیاتی تبدیلی‘‘ کے موضوع پر ہونے والی عالمی کانفرنس کے موقع پر بھی پاک بھارت وزراعظم کے مابین ایک مختصرملاقات ہوئی تھی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔