سرد موسم نزلہ کھانسی اور سانس کے امراض میں اضافہ

موسم سرماکی ٹھنڈی ہوائیں بچوں بڑوں اورنوجوانوں کےلیےخطرناک ہیں،گرم کپڑے،تازہ سبزیاں اورگرم مشروبات کااستعمال کیاجائے.


Staff Reporter November 06, 2012
جسم کے حصے خشک ہونے سے خارش اوردیگرانفیکشن کے خدشات بڑھ جاتے ہیں،700بچے اوپی ڈی میں آتے ہیں، ڈاکٹرآصف زمان . فوٹو فائل

ISLAMABAD: طبی ماہرین نے کہا ہے کہ سرد اور خشک موسم میں سینے کے انفیکشن ،کھانسی، نزلہ زکام ، بخار، جلدی امراض، ناک ،کان گلے کے انفیکشن سمیت دیگر بیماریوںکی شدت میں اضافہ ہورہا ہے۔

ان امراض سے محفوظ رہنے کیلیے احتیاط برتی جائے اورچھوٹے بچوںکو گرم کپڑے، تازہ سبزیاں اورگرم مشروبات کا استعمال کرائیں جبکہ وہ خواتین جو اپنے نوزائیدہ کو بریسٹ فیڈنگ کراتی ہیں، انھیں اپنی اور نوزائیدہ کو احتیاط کی بہت زیادہ ضرورت ہوتی ہے، سرد موسم میں گھر کی تیارکردہ یخنی ، شہد،سبزیاں ضرور استعمال کی جا ئیں،ماہرین نے بدلتے موسم میں رونما ہونے والی بیماریوں کے حوالے سے بتایا کہ سرد موسم میں ڈائریا اورگیسٹروکا مرض کم ہوجاتا ہے لیکن نزلہ ، زکام ، کھانسی بخار، سانس کی تکلیف ، گلے خراب ہونے والوںکی تعداد میں غیرمعمولی اضافہ ہوجاتا ہے۔

خشک موسم میں کھانسی، گلے کی خرابی ، نزلہ ، زکام میں ہولناک اضافہ ہورہا ہے، اس موسم میں سب سے زیادہ بچے متاثرہوتے ہیں ، اسکول جانے والے بچوںکو ان امراض سے محفوظ رکھنے کے لیے گرم دودھ پلائیں، سوپ ، انڈے ، گھرکے تیار کردہ گرم مشروبات استعمال کرائیں ،سندھ گورنمنٹ چلڈرن اسپتال ناگن چورنگی کے میڈیکل سپریٹنڈنٹ ڈاکٹرآصف زمان نے بتایا کہ اسپتال میں یومیہ700 بچے اوپی ڈی میں معائنے کیلیے آتے ہیں، ان میں سب سے زیادہ بچے نزلہ ، زکام، کھانسی اورگلے کی خرابی کے مرض میں مبتلا رپورٹ ہورہے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ اسپتال میں متاثرہ بچوں کو صحت کی تمام سہولتیں فراہم کی جارہی ہیں، ڈاکٹرا ٓصف زمان نے کہا کہ والدین کو چاہیے کہ وہ اپنے بچوںکی صحت پر بھرپور توجہ دیں اور جن بچوںکی مختلف بیماریوں سے بچائو کے لیے ویکسی نیشن کا کورس مکمل نہیں ہے، انھیں چاہیے کہ وہ اسپتال آکرحفاظتی کورس کوجلد سے جلد مکمل کرائیں، انھوں نے کہا کہ وہ ملک میں موسمی بیماریوں اورحفاظتی ویکسین نہ کرانے کی وجہ سے مختلف بیماریوںکا شکار ہوکر ہلاک ہونے والے بچوںکی تعداد تقریباً 10ملین ہے جس کی شرح اموات میںکمی لانے کے لیے عوام کو بھی بھرپورکردار اداکرنا چاہیے۔

انسٹی ٹیوٹ آف اسکن ڈیزیز اسپتال میں ماہر امراض جلدڈاکٹر سمیر ا آصف نے کہا کہ خشک اور سرد موسم کے ساتھ ہی جلدی امراض بڑھ سکتے ہیں ، انھوںنے کہا کہ سرد موسم میں جلد بھی خشک ہوجاتی ہے جس پر بار بار آئلی کریم لگانی پڑتی اور نہ لگانے کی صورت میں ایڑیاں پھٹ جاتی ہیں جبکہ جسم کے مختلف حصوںکے خشک ہونے سے خارش سمیت دیگر انفیکشن کے ہونے کے خدشات بھی بڑھ جاتے ہیں،ڈاکٹر سمیر انے کہا کہ عوام کو چاہیے کہ وہ مچھلی کااستعمال زیادہ کریںکیونکہ مچھلی میں آئل موجود ہوتاہے جوکہ سرد اور خشک موسم میں انسانی جسم کی صحت کے لیے مفید ہوتا ہے۔

انھوںنے کہا کہ جلد کو خشک کرنے والے سوپ کے استعمال سے بھی پرہیز کریں تاکہ جلدی امراض میں اضافہ نہ ہوسکے، عباسی شہید اسپتال میں ای این ٹی سرجن ڈاکٹر قیصر سجاد نے کہا کہ موسم کی تبدیلی کے ساتھ ہی ناک،کان اورگلے کے انفیکشن میں اضافہ ہوجاتاہے لہٰذا عوام کو چاہیے کہ وہ گرم اشیا اورگرم کپڑوںکا استعمال کریں جبکہ موٹر سائیکل چلانیوالے افرادکو زیادہ احتیاط کرنے کی ضرورت ہے اور وہ بھی اپنے آپ کو مکمل طور پر ڈھاپ کر باہر نکلیں،انھوںنے کہا کہ موسم سرما کی ٹھنڈی ہوائیں بچوں بڑوں اورنوجوانوں کے لیے خطرناک ہیں جوکہ ان کو مختلف بیماریوں میں مبتلا کرسکتی ہیں،انھوں نے کہا کہ کم قوت مدافعت کے حامل افراد کو سردی سے بچنے کے لیے احتیاطی تدابیر اپنانی چاہیں ، انھوںنے کہا کہ اس موسم میں عوام کوچاہیے کہ وہ گھر کے تیار کردہ گرم مشروبات کا زیادہ استعمال کریں تاکہ وہ مختلف بیماریوں سے بچ سکیں ۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں