طالبعلم کے بعد دہلی یونیورسٹی کے سابق استاد گیلانی بھی گرفتار

مانیٹرنگ ڈیسک / نیٹ نیوز / اے پی پی  بدھ 17 فروری 2016
دریں اثنا سنگھ پریوار کے نظریات کی حامل طلبہ کی تنظیم نے طلبہ کی گرفتاری کی حمایت میں مظاہرہ کیا ہے:فوٹو:فائل

دریں اثنا سنگھ پریوار کے نظریات کی حامل طلبہ کی تنظیم نے طلبہ کی گرفتاری کی حمایت میں مظاہرہ کیا ہے:فوٹو:فائل

نئی دہلی:  جواہر لال نہرو یونیورسٹی کے طالبعلم رہنما کی گرفتاری کے بعد پولیس نے دہلی یونیورسٹی کے سابق استاد ایس اے آر گیلانی کو بھی گرفتار کرلیا ہے۔

پی ٹی آئی نے دہلی پولیس کے حوالے سے خبردی ہے کہ انھیں ’غداری‘ کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔ گیلانی نے دہلی پریس کلب میں افضل گورو کی پھانسی کی برسی پر ا پروگرام منعقد کیا تھا۔ ان پر الزام ہے کہ انھوں نے افضل گورو کی حمایت میں نعرے لگوائے تھے ،کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے سید عبدالرحمان گیلانی کو گرفتار کرنے کی شدید مذمت کی ہے ، ان کاکہنا ہے عبدالرحمن گیلانی اعلیٰ پائے کے اسکالر اور ایک معروف انسانی حقوق کے کارکن ہیں اور وہ کشمیری قوم پر ڈھائے جارہے مظالم کو اُجاگر کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔اس سے قبل جواہر لال نہرو یونیورسٹی کی طلبہ یونین کے لیڈر کنہیا کمار کو بھی افضل گورو کے سلسلے میں ہونے والے ایک پروگرام میں کشمیر کی آزادی اور افضل گورو کے حق میں نعرے لگائے جانے کے سلسلے میں گرفتار کررکھا ہے۔

دریں اثنا سنگھ پریوار کے نظریات کی حامل طلبہ کی تنظیم نے طلبہ کی گرفتاری کی حمایت میں مظاہرہ کیا ہے،بی بی سی کے مطابق جواہر لعل نہرو یونیورسٹی میں طلبہ رہنما پر غداری کا مقدمہ قائم کرنے کے خلاف مظاہرے جاری ہیں۔ یونیورسٹی ’کنہایا کمار کو رہا کرو‘ اور ’انقلاب زندہ باد‘ جیسے نعروں سے گونج رہی ہے، یونیورسٹی کے پروفیسر اجیتھ کنا کا کہنا ہے ’اگر کمار قوم پرست نہیں تو میں بھی قوم پرست نہیں۔

خیال رہے کہ گیلانی کو سنہ 2001 میں بھارتی پارلیمنٹ پر ہونے والے حملے کے معاملے میں بھی گرفتار کیا گیا تھا لیکن عدالت نے انھیں شواہد کی عدم موجودگی میں بری کر دیا تھا۔ پریس کلب میں منعقدہ پروگرام کے بعد دہلی پولیس نے ان سے پوچھ گچھ بھی کی تھی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔