- غیرمتعلقہ پاسپورٹ برآمد ہونے پر پی آئی اے کی ایئر ہوسٹس کینیڈا میں گرفتار
- اگلے ماہ مہنگائی کی شرح کم ہو کر 21 سے 22 فیصد کے درمیان رہنے کا امکان
- اقتصادی بحالی اور معاشی نمو کے لیے مشاورتی تھنک ٹینک کا قیام
- اے ڈی ایچ ڈی کی دوا قلبی صحت کے لیے نقصان دہ قرار
- آصفہ بھٹو زرداری بلامقابلہ رکن قومی اسمبلی منتخب
- پشاور: 32 سال قبل جرگے میں فائرنگ سے نو افراد کا قتل؛ مجرم کو 9 بار عمر قید کا حکم
- امیرِ طالبان کا خواتین کو سرعام سنگسار اور کوڑے مارنے کا اعلان
- ماحول میں تحلیل ہوکر ختم ہوجانے والی پلاسٹک کی نئی قسم
- کم وقت میں ایک لیٹر لیمو کا رس پی کر انوکھے ریکارڈ کی کوشش
- شام؛ ایئرپورٹ کے نزدیک اسرائیل کے فضائی حملوں میں 42 افراد جاں بحق
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپیہ مزید مضبوط
- پی ٹی آئی قانونی ٹیم کا چیف جسٹس اور جسٹس عامر فاروق سے استعفی کا مطالبہ
- اہم چیلنجز کا سامنا کرنے کیلیے امریکا پاکستان کے ساتھ کھڑا رہے گا، جوبائیڈن کا وزیراعظم کو خط
- عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں سونے کی قیمت میں بڑا اضافہ ہوگیا
- اسٹاک مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ کے بعد مندی، سرمایہ کاروں کے 17ارب ڈوب گئے
- پشاور بی آر ٹی؛ ٹھیکیداروں کے اکاؤنٹس منجمد، پلاٹس سیل کرنے کے احکامات جاری
- انصاف کے شعبے سے منسلک خواتین کے اعداد و شمار جاری
- 2 سر اور ایک دھڑ والی بہنوں کی امریکی فوجی سے شادی
- وزیراعظم نے سرکاری تقریبات میں پروٹوکول کیلیے سرخ قالین پر پابندی لگادی
- معیشت کی بہتری کیلیے سیاسی و انتظامی دباؤبرداشت نہیں کریں گے، وزیراعظم
ہالی ووڈ، بالی ووڈ اور اب نائیجیریا میں نالی ووڈ ابھر رہی ہے
آسابا / نائیجیریا: ہالی ووڈ اور بولی ووڈ کے بعد اب نائیجیریا میں ایک اور فلم انڈسٹری ابھر رہی ہے جسے نالی ووڈ کا نام دیا گیا ہے۔
یہاں ایک سال میں اڑھائی ہزار فلمیں بنائی جارہی ہیں جس نے اسے بولی ووڈ کے بعد دوسرا سب سے بڑا فلم پروڈیوسر بنا دیا ہے۔ اس انڈسٹری میں فارمنگ کے بعد سب سے زیادہ یعنی 10 لاکھ افراد کام کرتے ہیں اور یہ اپنے ملک کی معیشت کو سالانہ 8 کروڑ ڈالر فراہم کر رہی ہے۔
نائیجیریا کی فلموں نے کم از کم ٹیلی ویژن پر پورے افریقہ میں امریکی بھارتی اور چینی فلموں کی جگہ لے لی ہے۔ جیسا کہ یہاں کے ایک ممتاز فلمساز جے یوگیزو نے کہا کہ یہاں ہم بلاوجہ وقت ضایع نہیں کرتے۔ ہماری فلموں کی مقبولیت کی وجہ ان کی ٹیکنیکل ڈیپتھ نہیں بلکہ کہانیاں ہیں۔ ہم دنیا بھر کو افریقی کہانیاں سناتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔