قائد متحدہ پر پابندی؛ دھرنے اورلانگ مارچ پرغورشروع

عمیر علی انجم  جمعرات 25 فروری 2016
 آج پارلیمنٹ کے سامنے احتجاجی مظاہرہ ہوگا،اراکین قومی اسمبلی اورسینیٹرزاحتجاج ریکارڈ کرائینگے  فوٹو: فائل

 آج پارلیمنٹ کے سامنے احتجاجی مظاہرہ ہوگا،اراکین قومی اسمبلی اورسینیٹرزاحتجاج ریکارڈ کرائینگے فوٹو: فائل

 کراچی:  ایم کیوایم نے قائدکی تقاریراورتصاویرکی نشرواشاعت پرپابندی کیخلاف دھرنے اورلانگ مارچ پرغورشروع کردیاہے، آخری آپشن کے طورپر اسمبلیوںسے استعفے بھی دیے جاسکتے ہیں، آج پارلمینٹ ہاؤس کے سامنے احتجاج کے بعدایم کیوایم حتمی فیصلہ کرے گی اور 26فروری کے بعدکراچی سے لانگ مارچ کاآغازکیاجاسکتاہے۔

متحدہ کے ذرائع کا کہناہے کہ حکمراںن لیگ ایم کیوایم کے ساتھ دوغلی پالیسی چل رہی ہے،کارکنان اپنے قائدکی آواز کی بندش پرمیدان میںآگئے ہیں، متحدہ کے قائدکی آوازکودبایانہیں جاسکتا۔ ذرائع کاکہناہے کہ فی الحال ایم کیوایم کافوکس اسی مسئلے پرہے اورہرصورت میں اس معاملے کوحل کرنے کی کوشش کریں گے۔ اس حوالے سے رابطہ کرنے پرایم کیوایم کے سینئر رہنما اور رکن قومی اسمبلی آصف حسنین نے ایکسپریس کوبتایاکہ متحدہ فی الحال 26فروری کاانتطارکررہی ہے اگر26فروری کے بعدبھی یہ مسئلہ حل نہیںہوتاتومتحدہ لانگ مارچ اوردھرنے کی پالیسی مرتب کرے گی اور آخری آپشن کے طور پر اسمبلیوں سے استعفے بھی دیے جاسکتے ہیں۔

انھوں نے کہاکہ ہمیں اسمبلیوں میں واپس مدعو کرتے وقت اس بات کایقین دلایا گیا تھا کہ ہمارے تحفظات دورکیے جائیں گے مگر ہمارے تحفظات آج تک اپنی جگہ برقرارہیں۔دریں اثنامتحدہ قومی موومنٹ کے زیراہتمام آج (جمعرات کو) اسلام آباد میں پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے ایم کیوایم کے قائدکی تحریر، تقریراورتصویر پرعائدغیرجمہوری پابندی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ ہوگا۔

احتجاجی مظاہر ے میں اراکین قومی اسمبلی اورسینیٹرز شرکت کریں گے اور ایم کیوایم کے قائدپرعائدغیرجمہوری پابندی کے خلاف اپناپرامن احتجاج ریکارڈ کرائیں گے۔ احتجاجی مظاہرہ آج صبح11بجے پارلیمنٹ ہاؤس کے باہرہوگا۔ واضح رہے کہ ایم کیو ایم کے قائدپر عائدغیرجمہوری پابندی کے خلاف ملک بھرمیں پرامن احتجاجی مظاہرے، ریلیوں کا انعقاداور4روزہ علامتی بھوک ہڑتال بھی کی جاچکی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔