صرف 3 کیلے کھائیں اور 90 ہزار روپے پائیں

امریکی ماہرین نے آزمائش کیلیے جنیاتی طور پر تبدیل شدہ کیلے کھانے والوں کیلیے رقم کا اعلان کیا ہے۔


ویب ڈیسک March 12, 2016
امریکی ماہرین نے آزمائش کیلیے جنیاتی طور پر تبدیل شدہ کیلے کھانے والوں کیلیے رقم کا اعلان کیا ہے۔ فوٹو؛ فائل

امریکی ماہرین نے جینیاتی طور پر تبدیل شدہ ( جینیٹک موڈیفائڈ یا جی ایم) تین کیلے کھانے والے مردوخواتین کو فی کس پاکستانی 90 ہزار روپے ( 900 ڈالر) ادا کرنے کا اعلان کیا ہے۔

ان کیلوں کو آسٹریلیا کی کوئنزلینڈ یونیورسٹی بِل اور میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن کی مدد سے تیار کیا گیا ہے جن میں بی ٹا کروٹین کی بڑی مقدار موجود ہے جو جسم میں وٹام اے بنانے میں مدد دیتی ہیں جب کہ یہ کیلے بعد میں یوگینڈا اور دیگر ممالک کے بچوں کو کھلائے جائیں گے تاکہ ان میں وٹامن اے کی کمی دور کی جاسکے۔

ماہرین کی جانب سے کیلے کھانے پر رقم اس لیے دی جارہی ہے کہ کسی دوا یا طریقے کی طبی آزمائش کے لیے ادارے معاوضہ دینے کے پابند ہوتے ہیں، کیلے کھلا کر ماہرین دیکھنا چاہتے کہ ان کیلوں میں کوئی ان دیکھے مضر اثرات ہوئے تو یوگینڈا کے بچے اس سے متاثر ہوسکتے ہیں تاہم آزمائش کے ذریعے اس نقصان سے بچا جاسکتا ہے۔

دوسری جانب ان معاملات سے وابستہ ایک امریکی کمپنی کا کہنا ہے کہ یہ رقم کم ہے کیونکہ ایک کمپنی نے رضاکاروں کو آنکھوں کی دوا آزمانے کے 1840 امریکی ڈالر ادا کیے ہیں اور فلوریڈا کی ایک تمباکو کی کمپنی نے 1980 روپیہ فی رضاکار ادا کیا ہے۔ یورپ اور دیگر ممالک میں قانون ہے کہ اگر جین بدل کر کوئی خوراک بنائی گئی ہے تو پہلے اسے جانوروں پر آزمایا جائے لیکن امریکا میں ایسا نہیں ہے۔

واضح رہے کہ خود امریکا میں بہت سے حلقے جینیاتی تبدیل شدہ پھلوں اور سبزیوں سے مطمئن نہیں۔ بعض کا کہنا ہے کہ کیلوں کے تجربات کا معاملہ شفاف نہیں، اب تک اس کے خلاف 57 ہزار دستخطوں پر مشتمل خط لکھا جاچکا ہے جو آئیووا یونیورسٹی کے زرعی شعبے اور ایم اینڈ جے فاؤنڈیشن کے نام ہےاور اس میں کیلے کے تجربات کو روکنے پر زور دیا گیا ہے۔ اسی طرح جنہیں کیلا کھلایا جارہا ہے ان کی سلامتی اور تحفظ کی بات بھی کی گئی ہے۔

مقبول خبریں