نئی وائرل بیماری سے4افراد کی ہلاکت کا انکشاف

ایکسپریس اردو  جمعـء 20 جولائی 2012
 تیز بخار، قے اور بے ہوشی اس کی علامات ہوتی ہیں،ماہرین, فائل فوٹو

تیز بخار، قے اور بے ہوشی اس کی علامات ہوتی ہیں،ماہرین, فائل فوٹو

کراچی: کراچی میں ایک اور نئے وائرس(نگ لیریا،Naegleria) کا انکشاف ہوا ہے جس نے4افرادکی جان لے لی ہے، لیاقت نیشنل اسپتال میں 3 جبکہ آغاخان اسپتال میں ایک موت کی تصدیق کی گئی ہے، زندگی کی بازی ہارنے والوں کی عمریں 22سے27سال بتائی جاتی ہیں

نیاوائرس Naegleria کی تصدیق لیاقت نیشنل اسپتال اور آغاخان اسپتال کے ڈاکٹروں نے جمعرات کوکی، سینٹرل آف ڈیزیززکنٹرول پروینشن کے مطابق سوئمنگ پولز ،دریا اورجھیل کے پانی میں یہ وائرس پایا جاتا ہے، آلودہ پانی میں جمپ کرنے سے پانی منہ، ناک اور کان میں داخل ہوکر دماغ کے کنٹرولنگ سسٹم کو شدید متاثرکرکے مفلوج کردیتا ہے

تفصیلات کے مطابق کراچی میں Naegleria انفیکشن کاانکشاف ہوا ہے جس میں رواں ماہ کے دوران 4مریض زندگی کی بازی ہارگئے ان میں اسلامیہ کالونی کا رہائشی نوجوان فہد ہے، یہ وائرس اس کوسوئمنگ پول میں آلودہ پانی کے نہانے سے لاحق ہوا تھا، فہدکو3جولائی کولیاقت نیشنل اسپتال میں تیز بخار ، قے اور بے ہوشی کی علامات میں لایاگیا تھا جہاں اس کو فوری اسپتال میں داخل کیا گیا،دوران علاج6جولائی کو جاں بحق ہوگیا

ناظم آباد کے نوجوان فرحان کو انہی علامات میں 10 جولائی کولیاقت نیشنل اسپتال لایاگیا جو24گھنٹے موت و زندگی کی کشمکش میں مبتلا رہنے کے بعد 11جولائی کوجاں بحق ہوگیا، کورنگی کے رہائشی شیخ عرفان کو11جولائی کواسپتال میں داخل کرایا گیا جو 14جولائی کو زندگی کی بازی ہار گیا ، تینوں متوفیوںکو ایک جیسی علامات تھیں، تینوںکی عمریں22 سے 27 سال کے درمیان بتائی گئی ہیں

لیاقت نیشنل اسپتال کی انتظامیہ کے مطابق تینوں مریضوں کو تیزبخار، قے اور بے ہوشی کی کیفیت میں داخل کیا گیا تھا ، آغاخان اسپتال کے ذرائع کے مطابق گذشتہ ہفتے اسی نوعیت کے مرض میں مبتلا ایک مریض جاں بحق ہوا تھا، ڈاکٹروںکے مطابق یہ وائرس گندے پانی میں ہوتا ہے،جو ناک اورکان کے ذریعے انسانی دماغ تک پہنچنے کے بعد دماغ کے کنٹرولنگ نظام کوشدید متاثر کرتا ہے، مریضوںکو تیزبخار اورکنٹرولنگ نظام متاثرہونے سے جھٹکے بھی لگتے ہیں،

ڈاکٹر اسے لاعلاج مرض قرار دے رہے ہیں، وزیر صحت نے اس وائرس سے ہلاکتوں کی اطلاعات کے بعدصورتحال کا نوٹس لیا ہے اور محکمہ صحت کوہدایت کی ہے کہ وہ مذکورہ اسپتالوں سے رپورٹ لیکر تین دن میں پیش کریں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔