جناح اسپتال محکمہ صحت کی اجازت کے بغیر چارجڈ پارکنگ شروع

طفیل احمد  ہفتہ 10 نومبر 2012
صوبائی محکمہ صحت کی اجازت کے بغیر جناح اسپتال انتظامیہ کی جانب سے شعبہ حادثات کے سامنے قائم کی گئی چارجڈ پارکنگ میں موٹر سائیکلیں کھڑی ہیں (فوٹو ایکسپریس)

صوبائی محکمہ صحت کی اجازت کے بغیر جناح اسپتال انتظامیہ کی جانب سے شعبہ حادثات کے سامنے قائم کی گئی چارجڈ پارکنگ میں موٹر سائیکلیں کھڑی ہیں (فوٹو ایکسپریس)

کراچی: جناح اسپتال کی انتظامیہ نے اسپتال کی حدود میں موٹرسائیکلوں اور کاروں کیلیے چارجڈ پارکنگ قائم کردی ۔

سرکاری اسپتال کی حدود میں اسپتال انتظامیہ نے صوبائی محکمہ صحت سے اجازت لیے بغیر یکم نومبرسے چارجڈ پارکنگ شروع کردی ،جس کی وجہ سے مریضوں اور ان کے تیمارداروں سے تلخ کلامی کے واقعات بھی شروع ہوگئے،پارکنگ کی فیس ادا نہ کرنے پر اسپتال کے مسلح گارڈ دھمکی آمیز لہجے میں خوف زدہ کررہے ہیں ، اسپتال کے شعبہ حادثات کے سامنے کھڑی کی جانے والی موٹرسائیکل کی فیس 10جبکہ کار پارکنگ کی مد میں20روپے فیس وصول کی جارہی ہے ،اس حوالے سے شعبہ حادثات کے سامنے چارجڈ پارکنگ کا ا یک بڑا بینر جبکہ دیگر بینرز اسپتال کے عقبی حصے میں بھی آویزاںکردیے گئے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق جناح اسپتال انتظامیہ نے صوبائی محکمہ صحت اور دیگر متعلقہ حکام کے علم میں لائے بغیر اور خاموشی سے اسپتال کی حدود میں موٹرسائیکل اورکارپارکنگ کا سلسلہ شروع کر کے غریب مریضوں اور ان کے تیماداروں سے رقم بٹورنا شروع کردی ، سرکاری اسپتال کی حدود میں غیر قانونی کار پارکنگ کا کام یکم نومبر سے شروع کیا گیا ہے،کار اور موٹرسائیکل پارکنگ کی مد میں وصول کی جانے والی فیس پر مریضوں اور ان کے تیماداروں سے اسپتال میں آئے دن تلخ کلامی کے واقعات رونما ہونے لگے، ا سپتال میں کار اور موٹرسائیکل پارکنگ مختلف مقامات پرقائم ہے ان میں سے ایک پارکنگ شعبہ حادثات کے سامنے بھی قائم کی گئی ہے جہاں سب سے زیادہ رش ہوتا ہے، مریضوں اوران کے تیمارداروں سے رقم کی وصولیابی کیلیے اسپتال انتظامیہ نے سیکیورٹی اور بعض دیگر عملے کو وردی پہنا کر تعینات کردیا ہے ۔

اسپتال کے ایک انتظامی افسرکے مطابق کار اور موٹرسائیکل پارکنگ سے اسپتال انتظامیہ کو یومیہ ہزاروں روپے کی آمدنی ہورہی ہے، انھوں نے بتایا کہ اسپتال کی حددو میں یومیہ3 ہزار سے زائد گاڑیوں کی آمدورفت ہوتی ہے جس پر اسپتال انتظامیہ نے ازخود چارجڈ پارکنگ قا ئم کرنے کا فیصلہ کیا ہے، غیرقانونی چارجڈ پارکنگ اسپتال کی انتظامیہ کی ایما پر شروع کی گئی ہے جس میں مسلح گارڈز اوردیگر عملے کوکمیشن کی بنیاد پر یومیہ اجرت بھی دی جارہی ہے، صوبائی محکمہ صحت کے ایک افسر نے کہا ہے کہ اجازت کے بغیر چارجڈ پارکنگ شروع کرنے پر اسپتال انتظامیہ سے بازپرس کی جائیگی اور یہ معاملہ صوبائی وزیر صحت کے علم میں لایا جائے گا ۔

ادھراسپتال کے شعبہ حادثات کے سامنے شروع کی جانے والی پارکنگ کی وجہ سے غیر معمولی رش ہوگیا ہے، ایمرجنسی میں آنے والی ایمبولینسوںکوشعبہ حادثات کے سامنے پارکنگ کی وجہ سے آمدورفت میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے، مریضوں اور انکے تیماداروں نے بتایا کہ سہولتیں دینے کے بجائے غریبوں سے لوٹ مار کے نئے نئے طریقے ڈھونڈے جارہے ہیں ،صوبائی محکمہ صحت اور چیف جسٹس سرکاری اسپتال میں پارکنگ کا فوری نوٹس لیں، واضح رہے جناح اسپتال میں پارکنگ شروع کرکے قومی ادارہ امراض قلب اور قومی اطفال برائے صحت کی حدود میں بھی چارجڈ پارکنگ قائم کرنیکی کوشش کی جارہی ہے، اگر سرکاری اسپتالوں میں چارجڈپارکنگ کا سلسلہ شروع کردیا گیا تو غریب مریضوں اوران کے تیمادار ایک نئی مشکل سے دو چار ہو جائینگے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔