ناناکیخلاف فیصلے پرنظرثانی اپیل دائر نہیں کررہے، نواسہ غلام اسحاق

ملک منظور احمد  ہفتہ 10 نومبر 2012
 عدالتی فیصلہ بنیادی انسانی حقوق سے متصادم ہے،سینیٹرعثمان سیف،ایکسپریس سے گفتگو

عدالتی فیصلہ بنیادی انسانی حقوق سے متصادم ہے،سینیٹرعثمان سیف،ایکسپریس سے گفتگو

اسلام آ باد: سابق صدرپاکستان غلام اسحاق خان مرحوم کے نواسے سینیٹرعثمان سیف اللہ خان نے کہاہے کہ صدارت سے الگ ہونے کے بعدغلام اسحاق خان مرحوم 10سال تک زندہ رہے۔

اگرسپریم کورٹ اصغرخان کیس کافیصلہ ان کی زندگی میں کردیتی تو بہت اچھا ہوتا،حقائق سامنے آجاتے اورآج ہمیںان کی موت کے بعدانہیں سنے بغیرفیصلہ آنے پردکھ نہ ہوتا،میرے ناناآج دنیامیں نہیں ہیں اوران کے خلاف عدالت نے فیصلہ دیدیاہے،یہ بنیادی انسانی حقوق سے متصادم ہے۔

’’ایکسپریس‘‘ سے گفتگوکرتے ہوئے سینیٹرعثمان سیف اللہ نے واضح کیاکہ ہم نے عدالتی فیصلے کے خلاف نظرثانی کی اپیل دائرکرنے کاکوئی فیصلہ نہیں کیااورنہ اس پرکوئی غوروخوض کیاگیا،نظرثانی کی اپیل دائرکرنے کی اخباری اطلاعات مکمل بے بنیاداورمن گھڑت ہیں،ہمارے پاس نظرثانی کی اپیل کا آپشن ضرورموجود ہے مگرخاندان کی مشاورت کے بعد کسی نتیجے پرپہنچیں گے۔انھوں نے کہاکہ میرے نانامرحوم غلام اسحاق خان نے کبھی ملکی معاملات ،سیاست اوردیگر حکومتی وریاستی معاملات پر خاندان کے ساتھ تبادلہ خیال نہیں کیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔