ڈیرہ بگٹی مسجد کے باہر دھماکا، کارکن قومی اسمبلی احمد ان بگٹی سمیت13زخمی

خبر ایجنسیاں / نمائندہ ایکسپریس  ہفتہ 10 نومبر 2012
نماز جمعہ ختم ہوتے ہی گاڑی میں نصب بارودی مواد ریمورٹ کنٹرول سے اڑادیا گیا، شہرلرز اٹھا، بی ایل اے نے ذمے داری قبول کر لی. فوٹو فائل

نماز جمعہ ختم ہوتے ہی گاڑی میں نصب بارودی مواد ریمورٹ کنٹرول سے اڑادیا گیا، شہرلرز اٹھا، بی ایل اے نے ذمے داری قبول کر لی. فوٹو فائل

اسلام آ باد / ڈیرہ بگٹی / ملتان: ڈیرہ بگٹی میں مسجد کے باہر بم دھماکے میں رکن قومی اسمبلی میر احمدان بگٹی سمیت13 افراد زخمی ہوگئے۔ بی ایل اے نے واقعہ کی ذمہ داری قبول کر لی۔

لیویزحکام کے مطابق بارودی موادایک کارمیں نصب تھاجسے نماز جمعہ کے وقت ریموٹ کنٹرول سے اڑا دیا گیا۔ آن لائن کے مطابق دھماکا کے وقت لوگ مسجد سے باہر نکل رہے تھے۔رکن اسمبلی احمدان بگٹی کو خصوصی طیارے کے ذریعے سی ایم ایچ ملتان منتقل کردیا گیا۔

وفاقی وزیر داخلہ رحمن ملک نے آئی جی ایف سی بلوچستان کو فون کرکے دھماکے کی تفصیلات معلوم کیں اور واقعے کی رپورٹ طلب کرلی ہے اور احمدان بگٹی کو پمز خصوصی ہیلی کاپٹر کے ذریعے پمز منتقتل کرنے کی ہدایت کی ہے وزیرداخلہ نے کہاکہ بم دھماکہ کرنیوالے پاکستان،اسلام اورانسانیت کے دشمن ہیں انکے اس طرح کے بزدلانہ حملے دہشت گردی کے خاتمہ کیلیے ہمارے عزم کو کمزورنہیں کرسکتے۔ دوسری طرف بلوچ ری پبلکن آرمی کے ترجمان نے کوئٹہ میں میڈیا کے دفاتر میں فون کر کے واقعہ کی ذمے داری قبول کی ہے ۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔