بورڈکے70سالہ بزرگ پریمیئر لیگ نہیں کرا سکتے،شعیب اختر

ایکسپریس اردو  جمعـء 20 جولائی 2012
موجودہ حالات میں کسی بھی غیرملکی سائیڈکو دورے پر بلانا احمقانہ فیصلہ ہوگا۔ فوٹو/ایکسپریس

موجودہ حالات میں کسی بھی غیرملکی سائیڈکو دورے پر بلانا احمقانہ فیصلہ ہوگا۔ فوٹو/ایکسپریس

اسلام آباد:  سابق ٹیسٹ فاسٹ بولر شعیب اختر نے ملک میں انٹرنیشنل کرکٹ کی جلد واپسی کو خارج از امکان قرار دیا ہے، ان کے مطابق موجودہ حالات میں کسی بھی ٹیم کو بلانا احمقانہ فیصلہ ہوگا،پاکستانی پلیئرز نے پریشر نہ لیا تو ورلڈ ٹی20جیتنے کا اچھا موقع ہے ، پی سی بی کے 70سالہ بزرگ ملازمین پریمیئر لیگ نہیں کرا سکتے ، محمد عامر کو غلطی سدھارنے کا موقع دینا چاہیے۔

انھوں نے ان خیالات کا اظہار اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ شعیب اختر نے کہا کہ پاکستان کے پاس ٹی20 فارمیٹ کیلیے شاہد آفریدی ، محمد حفیظ اور سعید اجمل کی صورت میں اچھے اسپنرز موجود ہیں،اگر ٹیم نے غلطیاں نہ کیں تو عالمی ایونٹ جیتنے کا اچھا موقع ہوگا۔ انھوں نے کہاکہ میں مستقل مزاج انسان ہوں لہذا ریٹائرمنٹ واپس لینے کا کبھی نہیں سوچا، میرا سیاست میں آنے کا کوئی ارادہ نہ کسی سیاسی جماعت سے وابستگی ہے۔

ایک سوال پر شعیب اختر نے کہا کہ پاک بھارت کرکٹ سیریز میں کپتانوں پر پریشر ہوگا اورجس نے اسے برداشت کرتے ہوئے درست فیصلے کیے وہی کامیاب رہے گا۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ اس وقت دنیا بھر سے ہوم سیریز کھیلنے کیلیے منتیں کر رہا ہے مگر موجودہ حالات میں کسی بھی غیر ملکی ٹیم کو بلانا احمقانہ فیصلہ ہوگا،

اگر کسی بھی سائیڈ پر دوبارہ گولی چلی گئی تو مزید پابندیاں لگ سکتی ہیں۔ سابق پیسر نے کہا کہ پی سی بی کے70سالہ بزرگ ملازمین پی پی ایل نہیں کرا سکتے، اس کے لیے غیر ملکی ماہرین کی مدد لینا ہوگی۔ راولپنڈی ایکسپریس نے مزید کہا کہ بورڈ فاسٹ بولرز کو تباہ ہونے سے بچائے، میں ملک بھر کا دورہ کرکے 50 سے 60 اچھے پیسرز کو تلاش کروں گا۔ انھوں نے کہا کہ فرسٹ کلاس کرکٹ میں پیسہ لگایا جائے ورنہ کھلاڑی میچ فکسنگ کی طرف جائیںگے، محمد عامر کو غلطی سدھارنے کا موقع دینا چاہیے کیونکہ میچ فکسنگ کی سزا موت نہیں ہوتی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔