پولیس کوخودکش حملے کی اطلاع 8 ماہ پہلے مل گئی تھی

اسٹاف رپورٹر  ہفتہ 10 نومبر 2012
 فوٹو: اے ایف پی/ فائل

فوٹو: اے ایف پی/ فائل

کراچی: نارتھ ناظم آباد میں رینجرز ہیڈ کوارٹر پر بم دھماکے میں استعمال کیے جانے والے شہزور منی ٹرک کے انجن وچیسز نمبر والا ٹرک بلوچستان میں موجود ہے جس کا رنگ سرخ ہے۔

جبکہ دھماکے میں استعمال ہونے والے ٹرک کا رنگ سفید تھا ، ایس پی سی آئی ڈی مظہر مشوانی نے 8 ماہ قبل آئی جی سندھ کو اطلاع کر دی تھی کہ کالعدم لشکر جھنگوی کا اہم رکن نعیم بخاری اپنے7 ساتھیوں سمیت اہم تنصیبات پر حملے کیلیے آگیا ہے، ذرائع کے مطابق نارتھ ناظم آباد میں رینجرز کے ہیڈ کوارٹر پر بم دھماکے میں استعمال کیے جانے والے شہزور منی ٹرک کے انجن نمبر 0411593A اور چیسز نمبر AMCB000445 والا ٹرک بلوچستان میں مٹھل نامی شخص کے پاس موجود ہے جس کا رنگ سرخ ہے ، مٹھل نے حساس ادارے کے افسران کو بتایا کہ مذکورہ ٹرک اس کراچی میں رہائش پذیر اپنے ایک رشتے دار حاجی سے خریدا تھا جبکہ حاجی نے کراچی میں حساس اداروں کے افسران کو بتایا کہ اس نے ٹرک عبد اﷲ سے خریدا تھا عبد اﷲ نے حراست کے دوران حساس ادرے کو بتایا کہ اس نے ٹرک ابراہیم سے خریدا تھا ۔

ابراہیم نے دوران تفتیش بتایا کہ اس نے ٹرک 2008 میں یہ ٹرک اس کے اصل مالک جمال سے خریدا تھا جس کی منگھو پیر میں تاج ماربل کے نام سے شاپ ہے جبکہ جمال نے دوران حراست بتایا تھا کہ اس نے ٹرک 2005 میں لیزنگ پر نجی بینک سے حاصل کیا تھا جس کا رجسٹریشن نمبر KM-7396 ہے ذرائع نے بتایا کہ تفتیشی اداروں کے سامنے اب اندھیرے کے سوا کچھ بھی نہیں ہے کیونکہ جسے بنیاد بنا کر تفتیش شروع کی گئی تھی وہ ٹرک اپنی اصل حالت میں موجود ہے اب جب تک ٹرک کے مالک کے بارے میں پتہ نہیں چل سکتا اس وقت تک تفتیش آگے نہیں بڑھ سکتی۔

ذرائع نے بتایا کہ 8 ماہ قبل ایس پی سی آئی ڈی مظہر مشوانی نے آئی جی سندھ کو ایک لیٹر نمبر SP/CID/INV4268 کے ذریعے بتایا تھا کہ گزشتہ 8 ماہ کے دوران گرفتار کالعدم تنظیم کے کارندوں عبدالواحد ، شکیل ، فرحان ، عرفان ، عظیم اور زبیر سمیت 7 افراد نے دوران تفتیش انھیں بتایا تھا کہ عطا الرحمن عرف نعیم بخاری اپنے7ساتھیوں فرخ جمال ، طاہر عرف جمی ، بلال طلعت ، محمود منصور اور 3 نامعلوم کے ہمراہ کراچی میں آیا ہے اور وہ کسی اہم تنصیب پر حملہ کرنے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے تاہم انھیں اس مقام کا نہیں معلوم جہاں وہ حملہ کریگا ، ایس پی مظہر مشوانی کی جانب سے پیشگی اطلاع دیے جانے کے باوجود ملزمان کی گرفتاری کیلیے کسی قسم کی منصوبہ بندی نہیں کی گئی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔