جنوبی وزیرستان اسکاؤٹس قلعے پر حملہ، اہلکار شہید، 6 شدت پسند ہلاک

جھڑپ میں13حملہ آورزخمی بھی ہوئے،3گاڑیاں تباہ،طالبان نے ذمے داری قبول کرلی، ایک درجن اہلکاروں کی ہلاکت،ایک کے اغواکا دعویٰ فوٹو: اے ایف پی

جھڑپ میں13حملہ آورزخمی بھی ہوئے،3گاڑیاں تباہ،طالبان نے ذمے داری قبول کرلی، ایک درجن اہلکاروں کی ہلاکت،ایک کے اغواکا دعویٰ فوٹو: اے ایف پی

وانا / پشاور: جنوبی وزیرستان کی تحصیل توئے خلہ میں اسکاؤٹس قلعے پر شدت پسندوں کے حملے میں ایک اہلکار جاں بحق اور ایک زخمی ہوگیا۔

جوابی کارروائی میں6 شدت پسند ہلاک اور 13 زخمی ہو گئے ۔ سیکیورٹی ذرائع کے مطابق جمعہ کی علی الصبح تحصیل توئے خلہ اسکاؤٹس قلعے پر درجنوں شدت پسندوں نے خود کار اسلحہ سے حملہ کیا اسکاؤٹس فورس کے اہلکاروں نے بھی شدت پسندوں پر جوابی فائرنگ کی ، جھڑپ کے دوران اسکاؤٹس کا ایک اہلکار جاں بحق اور اس کا ساتھی زخمی ہوگیا جبکہ6 شدت پسند ہلاک اور13 زخمی ہوگئے، سیکیورٹی فورسز نے قریبی پہاڑوں میں سرچ آپریشن بھی شروع کردیا ، دونوں جانب سے ایک گھنٹے تک فائرنگ کا تبادلہ ہوا ، زخمی اہلکاروں کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے وانا کے اسکاؤٹس کیمپ کے ہسپتال منتقل کردیاگیا جن میں ایک چل بسا ۔ ایکسپریس ٹربیون کے مطابق تحریک طالبان جنوبی وزیرستان کے ترجمان عاصم اﷲ محسود نے حملہ کی ذمے داری قبول کی ہے اور کہا کہ حملہ سے قبل ایک خود کش بمبار نے اسکاؤٹس قلعہ پر حملہ کیا ۔

بی بی سی کے مطابق ترجمان نے حملے میں ایک درجن کے قریب اہلکاروں کی ہلاکت اور ایک کی گرفتاری کادعویٰ بھی کیا ہے تاہم سرکاری ذرائع سے اس کی تصدیق نہ ہوسکی ۔ ادھر پشاور کے نواحی علاقہ بڈھ بیر میں پولیس کی گشتی گاڑی پر شرپسندوں کی فائرنگ سے3 اہلکار زخمی ہوگئے، واقعہ کے بعد شرپسند فرار ہوگئے۔ نوشہرہ میں پولیس نے مردان نوشہرہ روڈ پر دریائے کابل پر بنی پل کے قریب نصب بم برآمد کرکے ناکارہ بنادیا۔ ڈیرہ میں سرچ آپریشن کے دوران ایک درجن مشکوک افراد گرفتارکرلیے گئے۔ آئی این پی کے مطابق وانا میں مجاہدین وزیرستان کے نام سے پمفلٹ پھینکے گئے ہیں جن میں انتباہ کیا گیا ہے کہ وزیر قبائل لیویز میں بھرتی ہونے سے گریز کریں، لیوی فورس کو امریکا تربیت دیتا ہے جو ہمیں کسی صورت میں قبول نہیں۔ مہمند ایجنسی کی تحصیل حلیمزئی میں شرپسندوں کے ہاتھوں دھماکے میں شہید ہونیوالی مسجد کی دوبارہ تعمیر مکمل ہوگئی، سیکیورٹی فورسز اور انتظامیہ کے حکام نے افتتاح کیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔