ایکسپریس نیوزکاچھاپہ، جعلی کلینک سیل ،جعلی ڈاکٹرحوالات میں

مانیٹرنگ ڈیسک  ہفتہ 10 نومبر 2012
خاوند نے ’’بات سے بات ‘‘کی ٹیم کو دھمکانے کی کوشش کی، کارروائی ہوگی،چیف ڈرگ انسپکٹر فوٹو: فائل

خاوند نے ’’بات سے بات ‘‘کی ٹیم کو دھمکانے کی کوشش کی، کارروائی ہوگی،چیف ڈرگ انسپکٹر فوٹو: فائل

لاہور: ایکسپریس نیوزچینل نے انسانی زندگیوں سے کھیلنے کے گھنائونے دھندے میں ملوث جعلی کلینک کو سیل اور جعلی ڈاکٹرکوحوالات بھجوادیا۔

پروگرام ’’بات سے بات ‘‘کی ٹیم نے ایسے جعلی کلینک پرچیف ڈرگ انسپکٹر اور پولیس کے ہمراہ چھاپہ مارا،جو سادہ لوح لوگوں کے آپریشن کرکے پیسے بٹورنے کے دھندے میں ملوث تھا ۔جعلی ڈاکٹروں کے ہتھے چڑھ کرچھاتی کے کینسر میں مبتلا ہونے والی 34 سالہ سمیرا نے اینکر پرسن ماریہ ذوالفقار خان کو بتایا کہ مجھے ایک روزچھاتی میں گلٹیاں محسوس ہوئیں، میں نے ایک جاننے والے کے حوالے سے الزہریٰ میموریل کلینک اینڈ میٹرنٹی ہوم میں ڈاکٹر پروین سے رابطہ کیا۔اس نے دیکھنے کے فوری بعد کہاکہ یہ گلٹیاں ہیں۔

میں تمہارا آپریشن کر کے انھیں نکال دیتی ہوں۔ اس نے میرا کوئی ٹیسٹ نہیں کرایا،تھوڑی دیر بعد ایک ڈاکٹر کو بلایا،مجھے بیہوش کیا اور پانچ انچ کا کٹ لگا کرآپریشن کردیا۔پھربیگ میں کچھ غدود ڈال کر میرے حوالے کردیں اور کہاکہ یہ لیبارٹری میں ٹیسٹ کیلیے دیدواور پھر مجھے ڈسچارج کردیا ۔چند دن بعد میں رپورٹس لے کر گئی توکافی دیر انتظار کرانے کے بعد کہاکہ تم گھر چلی جائو،ابھی میرا سرجن سے رابطہ نہیں ہورہا۔میں گھر چلی گئی،رات کو فون آیا کہ تمہاری رپورٹس میں چھاتی کے کینسرکی نشاندہی ہوئی ہے، تم اپنی چھاتی ری مووکرالو۔

جس پر مجھے اور میرے گھر والوں کو تشویش ہوئی،ہم ایک اور ڈاکٹر کے پاس گئے تواس نے کہاکہ معمولی گلٹی کا علاج ممکن تھا، تم نے غلط آپریٹ کرالیا، اس لیے تمہاری چھاتی ری موو کرنا پڑے گی اور مجھے مجبوری میں ایساکرانا پڑا ۔’’بات سے بات‘‘ کی ٹیم کے سامنے جب سمیرا نے جعلی ڈاکٹر پروین کو ٹیلی فون کیا اور کہاکہ تم نے میرا غلط آپریشن کرکے بہت بڑی زیادتی کی ہے تو اس کا کہنا تھاجو ہونا تھا ہوگیا،تم جو کرسکتی ہو کرلو۔پروگرام کے نمائندے کوجعلی ڈاکٹر کے پاس بھیجا گیاکہ میں اسقاط حمل کے لیے آپکی خدمات لینا چاہتا ہوں۔

پروین نامی عورت نے اپنے آپ کو ڈاکٹر ظاہر کیا اور کہاکہ اگردواسے مسئلہ حل ہوگیا تو ٹھیک ، ورنہ اسقاط حمل پر10ہزار روپے خرچ ہونگے۔’’بات سے بات‘‘ کی ٹیم نے چیف ڈرگ انسپکٹر شوکت علی کے ہمراہ کلینک پر چھاپہ مارا تو جعلی ڈاکٹر کا موقف تھا کہ میں نے کے ۔ای سے گریجویشن کیا ہے، پھر اس نے اپنے آپ کو لیڈی ہیلتھ وزیٹر قرار دیا لیکن اس کے پاس کوئی سرٹیفیکٹ نہیں تھا۔اسی دوران اس کا شوہر، جو جناح ہسپتال میں آپریشن ٹیکنیشن کا کام کرتاہے، بھی آگیا اورڈرانے دھمکانے کی کوشش کی ۔اس کا کہناتھا کہ ہمارے ساتھ مختلف سرجنز کام کرتے ہیں، دونوں میاں بیوی کلینک کی رجسٹریشن کی دستاویز بھی نہ دکھا سکے۔چیف ڈرگ انسپکٹرکے مطابق ان کے خلاف قانونی کارروائی ہوگی ۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔