جنوبی افریقا نے 2010 کا ورلڈکپ اپنے ملک میں کرانے کیلیے 10 ملین ڈالر رشوت دی فیفا

رشوت، کک بیک اور کرپشن کی وجہ سے فٹبال کیمونٹی کو لاکھوں ڈالر کا نقصان ہوا،فیفا


ویب ڈیسک March 16, 2016
رشوت، کک بیک اور کرپشن کی وجہ سے فٹبال کیمونٹی کو لاکھوں ڈالر کا نقصان ہوا،فیفا

فٹبال کی عالمی تنطیم نے انکشاف کیا ہے کہ 2010 کا ورلڈ کپ اپنے ملک منعقد کرانے کے لیے جنوبی افریقا نے 10 ملین ڈالر رشوت دے کرحمایت کے لیے ووٹ خریدے۔

فٹبال کی عالمی تنظیم فیفا نے بڑے پیمانے پر کرپشن کی تحقیقات کے دوران انکشاف کیا ہے کہ جنوبی افریقا کے حکام نے 2010 کا فٹبال ورلڈ کپ اپنے ملک میں کرانے کے لیے فیفا حکام کو 10 ملین ڈالر کی رشوت دی تاکہ اس کے حق میں ووٹ ڈالے جائیں۔ کرپشن اسکینڈل پر تفتیش کرنے والی فیفا کی ٹیم کا کہنا ہے کہ اس اسکینڈل کے مرکزی ملزم فیفا کے سابق نائب صدر جیفری ویب تھے۔ فیفا کا کہنا ہےکہ اس رشوت، کک بیک اور کرپشن کی وجہ سے فٹبال کیمونٹی کو لاکھوں ڈالر کا نقصان ہوا تاہم جیسے جیسے تفتیش آگے بڑھ رہی ہے نقصان میں اضافہ ہورہا ہے۔

فیفا کی تنظیم اس وقت کرپشن اور رشوت کے الزامات کے زد میں ہے جس میں اس کے 39 اعلیٰ حکام ملوث ہیں جب کہ صرف امریکا میں 7 حکام ہیں جن پر 20 کروڑ ڈالر کی رشوت لینے اور ایوارڈ میں کرپشن کا الزام ہے۔ کرپشن کے ان سنسی خیز انکشافات کے بعد فیفا کےسابق صدر سیپ بلاٹر اور مائیکل پلاٹینی پر پابندی لگ چکی ہے جب کہ مزید تحقیقات جاری ہیں۔

مقبول خبریں