- آئی ایم ایف قسط پیر تک مل جائیگی، جون تک زرمبادلہ ذخائر 10 ارب ڈالر ہوجائینگے، وزیر خزانہ
- حکومت رواں مالی سال کے قرض اہداف حاصل کرنے میں ناکام
- وزیراعظم شہباز شریف کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری
- شیخ رشید کے بلو رانی والے الفاظ ایف آئی آر میں کہاں ہیں؟ اسلام آباد ہائیکورٹ
- بورڈ کا قابلِ ستائش اقدام؛ بےسہارا و یتیم بچوں کو میچ دیکھانے کی دعوت
- امریکا نے بھارت میں انسانی حقوق کی پامالیوں کو شرمناک قرار دیدیا
- پاکستان کی مکئی کی برآمدات میں غیر معمولی اضافہ
- ایلیٹ فورس کا ہیڈ کانسٹیبل گرفتار، پونے دو کلو چرس برآمد
- لیجنڈز کرکٹ لیگ فکسنگ اسکینڈل کی زد میں آگئی
- انجرڈ رضوان قومی ٹیم کے پریکٹس سیشن میں شامل نہ ہوسکے
- آئی پی ایل، چھوٹی باؤنڈریز نے ریکارڈز کا انبار لگا دیئے
- اسٹاک ایکسچینج؛ ملکی تاریخ میں پہلی بار 72 ہزار پوائنٹس کی سطح عبور
- شاداب کو ٹیم کے اسٹرائیک ریٹ کی فکر ستانے لگی
- لکی مروت؛ شادی کی تقریب میں فائرنگ سے 6 افراد جاں بحق
- اٹلی: آدھی رات کو آئسکریم کھانے پر پابندی کا بِل پیش
- ملک بھر میں مکمل پنک مون کا نظارہ
- چیمپئیز ٹرافی 2025؛ بھارتی میڈیا پاکستان مخالف مخالف مہم چلانے میں سرگرم
- عبداللہ غازی مزار کے پاس تیز رفتار کار فٹ پاتھ پر سوئے افراد پر چڑھ دوڑی
- ایپل کا آن لائن ایونٹ کے انعقاد کا اعلان
- ویسٹ انڈیز ویمن ٹیم کا پاکستان کو ون ڈے سیریز میں وائٹ واش
بہتر پیشکش کے بغیر پاکستان کیلیے نہیں کھیلوں گا ،اظہر محمود
کراچی: آل رائونڈر اظہر محمود نے واضح کیا ہے کہ وہ بہترپیشکش کے بغیر پاکستان کی جانب سے نہیں کھیلیں گے۔
انھوں نے آخری مرتبہ ٹیم کی نمائندگی2007 کے ورلڈ کپ میں کی تھی، تاہم اب ٹوئنٹی 20 لیگز میں بہتر کارکردگی کی وجہ سے وہ دوبارہ سلیکٹرز کی گڈ بک میں شامل ہوچکے ہیں،ذرائع کے مطابق دورئہ بھارت کیلیے ان کے نام پر غور بھی کیا جارہا ہے مگر اظہر محمود جذبات کے بجائے پروفیشنل رویہ اختیار کرنے کا فیصلہ کیے بیٹھے ہیں۔ نمائندہ ’’ایکسپریس‘‘ سے بات چیت میں انھوں نے کہا کہ میں نے سناکہ میرے نام پر غور کیا جارہا ہے یہ میرے لیے ایک اعزاز کی بات ہو گی مگر مجھے یقین نہیں کہ صرف ایک سیریز کیلیے پاکستان آنے پر راضی ہوجائوں گا، مجھے اپنا ذہن بنانے کیلیے بہتر پیشکش کی ضرورت ہوگی کیونکہ پہلے میرے ساتھ جو ہوا میں اسے نہیں بھول پایا ہوں، میں اب کوئی نوجوان کھلاڑی نہیں، میرے کیریئر کا سورج غروب ہونے والا ہے، اس لیے مجھے ہرصورت اپنے مستقبل کو محفوظ بنانا ہوگا۔
انھوں نے کہا کہ میرا اپنی کائونٹی کے ساتھ کنٹریکٹ اور کئی ٹوئنٹی 20 لیگز سے تعلق ہے، صرف ایک سیریز کیلیے ان سب کو خطرے میں ڈالنا کسی طور مناسب نہیں ہوگا۔ گذشتہ برس برطانوی شہریت حاصل کرنے والے اظہر نے سائیڈ لائن کیے جانے پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ میرا کیا قصور تھا؟میں ورلڈ کپ میں صرف ایک میچ کھیل سکا تھا اس کے بعد باہر کردیا گیا اورکسی نے بھی توجہ کے قابل نہیں سمجھا، البتہ دیگرکھلاڑیوں کو لیگز کی بنیاد پر منتخب کیا جاتا رہا، میرا 2010 کا سیزن کافی اچھا رہا، میں نے اس وقت کی سلیکشن کمیٹی کو کئی فون کالز کیں مگر کسی نے میری بات نہیں سنی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔