- بجلی کی قیمت میں 2.31 روپے فی یونٹ کمی کی منظوری
- پشاور خودکش دھماکا؛ آئی جی کے پی کا واقعے کی تحقیقات جلد از جلد کرنیکا حکم
- درہ خنجراب پاک چین خصوصی تجارتی سرگرمیوں کے لیے کھول دیا گیا
- کرنٹ اکاؤنٹ میں کمی، مہنگائی شرح سود بڑھانے کی سب سے بری وجہ قرار
- بین الاقوامی پروازوں کے استعمال شدہ پانی میں کورونا وائرس کا انکشاف
- شاہین اور نسیم پاکستان کی ’’گولڈ ڈسٹ‘‘ قرار
- واہ رے تجربہ کارو!
- بھارت میں پہلی بار چھکے کے بغیر ٹی ٹوئنٹی میچ کا انعقاد
- یقین ہے امریکا پاکستان کو تیل کی فراہمی کے معاہدے میں رکاوٹ ڈالے گا، روس
- بلوچستان؛ برف پوش پہاڑوں میں چھپی منشیات فیکٹری سے سیکڑوں کلو چرس برآمد
- شعیب ملک کیریئر کی اننگز جاری رکھنے کیلیے پُرعزم
- پی ایس ایل 8؛ ہیلز راولپنڈی میں میچز کھیلنے کیلیے پُرجوش
- ٹیم ڈائریکٹر کی کرسی پر مکی آرتھر کا نام جگمگائے گا
- تین نوجوان بھائیوں کے قتل کا ملزم گرفتار، ڈکیتی سمیت کئی جرائم کا اعتراف
- نظرانداز کرکٹرز کو امید کی کرن دکھائی دینے لگی
- 4.6 ارب سال قبل آگ کے گولوں نے زمین پر زندگی کی بنیاد رکھی، تحقیق
- پالتو مچھلی نے مالک کے چار ڈالر خرچ کر دیے، کریڈٹ کارڈ کی تفصیلات بھی جاری کردی
- بھارت نے ناک کی پھوار والی پہلی کووڈ ویکسین بنالی
- قراقرم ایکسپریس کو بھی گرین لائن کی طرز پر اپ گریڈ کرنے کی ہدایت
- توشہ خانہ کیس ؛عمران خان پرفرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ
بجلی کی قیمتوں میں حالیہ اضافہ نیپرا کا فیصلہ ہے، کے ای ایس سی

گیس کی فراہمی میں کمی کے باعث بجلی پیدا کرنے کیلیے مہنگے ایندھن پر انحصار کرنا پڑتا ہے
کراچی: کراچی الیکٹرک سپلائی کمپنی نے کہا ہے کہ بجلی کی قیمتوں میں حالیہ اضافہ نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) کا فیصلہ ہے جو ایک مخصوص مدت میں کمپنی کی جانب سے بجلی کی پیداوار کیلیے ایندھن کے استعمال کی بنیاد پر اخذ کیا جاتا ہے۔
کے ای ایس سی کو ناکافی مقدار میں گیس کی فراہمی کی وجہ سے شہر میں لوڈ شیڈنگ کے دورانیے کو معمول پر رکھنے کیلیے بجلی پیدا کرنے کیلیے مجبوراً 370 فیصد مہنگے ایندھن (فرنس آئل) پر انحصار کرنا پڑتا ہے، کے ای ایس سی کا کہنا ہے کہ وہ بجلی کی قیمتوں میں اضافے اور عام صارف کیلیے بجلی مزید مہنگی کرنے کے حق میں نہیں ہے، اس کے بجائے اس کی بنیادی توجہ ’’سستی بجلی‘‘ کی پیداوار پر ہے اور یہ اسی وقت ممکن ہے جب ترجیحی ایندھن یعنی قدرتی گیس اسے مناسب مقدار میں فراہم کی جائے،
ستم ظریفی یہ ہے کہ پیداواری صلاحیت رکھنے کے باوجود کے ای ایس سی کو کبھی بھی مستحکم بنیادوں پر قدرتی گیس فراہم نہیں کی گئی، خاص کر450ملین ڈالر کی لاگت سے تیار ہونیوالے560میگا واٹ کے جدید ترین بن قاسم کے2 پاور پلانٹ کی تنصیب کے بعد بھی کمپنی کو اس کی 400 ایم ایم سی ایف ڈی کی ضروریات کا نصف فراہم کیا جاتا ہے، اگر گیس کی مناسب مقدار فراہم کی جائے تو نہ صرف یہ کہ لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ کم ہوگا بلکہ بجلی کے نرخ بھی عام صارفین کی استعداد میں رہیں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔