قادر پٹیل، انیس قائم خانی اور سلیم شہزاد کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری

اسٹاف رپورٹر  بدھ 23 مارچ 2016
 فوٹو؛ فائل

فوٹو؛ فائل

 کراچی:  انسداد دہشت گردی کی عدالت نے دہشت گردوں کاعلاج کرانے اور انھیں پناہ دینے کے الزام میں ملوث مفرورقادر پٹیل ، انیس قائم خانی اور سلیم شہزاد کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کیے ہیں اور مقدمے کے تفتیشی افسر کو ان کی گرفتاری کا حکم دیا ہے، ملزمان کو 2 اپریل کو عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا گیاہے۔

گزشتہ روز جیل حکام نے مقدمے میں ملوث مرکزی ملزم ڈاکٹرعاصم اور پاسبان کے جنرل سیکریٹری معظم کوفاضل عدالت میں پیش کیا تھا جب کہ ایم کیو ایم کے رہنمارؤف صدیقی اور نامزد میئر وسیم اختر عدالت میں موجود تھے۔ سماعت کے موقع پرتفتیشی افسرڈی ایس پی الطاف نے مفرور ملزمان کی گرفتاری کی رپورٹ عدالت میں پیش کرتے ہوئے بیان دیاکہ سلیم شہزادکی گرفتاری کیلیے سیکیورٹی داخلہ کوخط لکھا ہے لیکن کوئی جواب نہیں ملا تاہم انیس قائم خانی کی گرفتاری کیلیے ڈیفنس میں واقع خیابان سحر گیا تھا تاہم انھیں بتایا گیا کہ وہ حیدرآباد مین ہیں تاہم وہ جلدعدالت میں پیش ہو جائیں گے۔ تفتیشی افسر نے انیس قائم خانی کو عدالت میں پیش کرنے کی یقین دہانی کرائی دی ہے۔

پی پی پی کے قادر پٹیل کی عدم گرفتاری پر عدالت نے برہمی کا اظہار کیا، عدالت نے قادر پٹیل، سلیم شہزاد اور انیس قا ئم خانی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیا ،کیس کی سماعت 2 اپریل تک ملتوی کردی گئی۔سماعت کے بعد میڈیاسے بات چیت کرتے ہوئے وسیم اختر کا کہنا تھا کہ ہماری صفائی مہم کے خلاف سازش ہورہی ہے،5دسمبر کوانتخابات ہوئے لیکن اختیارات اب تک التوا کا شکار ہیں، سندھ حکومت نے کراچی کوکچرا خانہ بنادیا ہے۔

اب کے ڈی اے بھی سندھ حکومت کے ماتحت ہوگئی ہے لہذا اس کا خدا حافظہے،مجھے اور میرے خاندان کو جان کا خطرہ ہے، دھمکیاں دی جارہی ہیں کہ صفائی مہم چھوڑ دو،میں کراچی کے عوام سے اپیل کرتا ہوں کہ ہمارا ساتھ دیں۔انھوں نے چوہدری نثار،حکومت سندھ،ڈی جی رینجرز اورآئی جی سندھ سے دھمکیوں پر نوٹس لینے کی بھی اپیل کی ہے انھوں نے کہا کہ مجھے کچھ ہواتوذمے دارسندھ حکومت ہوگی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔