وزیراعظم نے ’’الیکشن فکسر‘‘ کو کرکٹ فکس کرنے کیلئے لگادیا عمران خان
پاکستان میں کرکٹ کو بحیثیت ادارہ استحکام اس لیے نہ مل سکا کیونکہ اس کا سربراہ وزیر اعظم مقرر کرتا ہے،عمران خان
پاکستانی کرکٹرز صلاحتیوں سے مالا مال ہیں لیکن ان میں مستقل مزاجی نہیں، عمران خان فوٹو: فائلل
لیجنڈ پاکستانی کرکٹر عمران خان کا کہنا ہے کہ قومی کرکٹ ٹیم کی زبوں حالی کے ذمہ دار وزیر اعظم نواز شریف ہیں جنہوں نے الیکشن فکسر کو کرکٹ فکس کرنے پر لگا دیا ۔
سماجی رابطے کی ویب سائیٹ ٹوئٹر پر ٹوئٹ کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ کرکٹ کے میدان میں ناکامی کی صحیح وجوہات کا تعین ہی قومی ٹیم کو دنیا میں دوبارہ صف اول کی ٹیم بناسکتا ہے، غلط تجزیوں کے تحت اٹھائے گئے اقدامات کے نتائج ہمیشہ ناکامی کی صورت میں ہی نکلتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کرکٹ کو بحیثیت ادارہ استحکام اس لیے نہ مل سکا کیونکہ اس کا سربراہ وزیر اعظم مقرر کرتا ہے۔ وزیر اعظم نواز شریف نے الیکشن فکسر کو کرکٹ کا فکسر بنادیا۔
لیجنڈ کرکتڑ نے پاکستان میں کرکٹ کی بحالی کے لئے 2 نکاتی لائحہ عمل پیش کرتے ہوئے کہا کہ سب سے پہلے کرکٹ کو سیاسی دباؤ سے پاک کیا جائے، ہمارے کھلاڑیوں میں بے پناہ صلاحیتیں موجود ہیں لیکن ہمارے کھلاڑیوں میں تیکنک اور مستقل مزاجی کی کمی ہے، مستقل مزاجی صرف اعلیٰ اور سخت معیاری مقابلوں سے آتی ہے، جس طرح آسٹریلیا میں کرکٹ کا سارا ٹیلنٹ 6 مقامی ریجنز پر مشتمل ٹیموں میں آتا ہے اور وہیں بین الاقوامی کرکٹ کا حصہ بننے کے لیے ان میں مقابلہ ہوتا ہے، اسی طرح پاکستان میں بھی 6 رینجز پر مشتمل ڈومیسٹک مقابلے ہونے چاہئیں اور ان ریجنز کو اسپانسر کیا جائے۔
عمران خان نے کہا کہ نیوزی لینڈ کی کل آبادی 45 لاکھ ہے لیکن وہاں ہمارے ملک سے زیادہ کرکٹ اسٹیڈیم ہیں۔ غیر ضروری اقدمات پر پیسا خرچ کیے جانے کے بجائے ہمیں اپنے ملک میں کرکٹ اسٹیڈیم بنانا ہوں گے۔
سماجی رابطے کی ویب سائیٹ ٹوئٹر پر ٹوئٹ کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ کرکٹ کے میدان میں ناکامی کی صحیح وجوہات کا تعین ہی قومی ٹیم کو دنیا میں دوبارہ صف اول کی ٹیم بناسکتا ہے، غلط تجزیوں کے تحت اٹھائے گئے اقدامات کے نتائج ہمیشہ ناکامی کی صورت میں ہی نکلتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کرکٹ کو بحیثیت ادارہ استحکام اس لیے نہ مل سکا کیونکہ اس کا سربراہ وزیر اعظم مقرر کرتا ہے۔ وزیر اعظم نواز شریف نے الیکشن فکسر کو کرکٹ کا فکسر بنادیا۔
لیجنڈ کرکتڑ نے پاکستان میں کرکٹ کی بحالی کے لئے 2 نکاتی لائحہ عمل پیش کرتے ہوئے کہا کہ سب سے پہلے کرکٹ کو سیاسی دباؤ سے پاک کیا جائے، ہمارے کھلاڑیوں میں بے پناہ صلاحیتیں موجود ہیں لیکن ہمارے کھلاڑیوں میں تیکنک اور مستقل مزاجی کی کمی ہے، مستقل مزاجی صرف اعلیٰ اور سخت معیاری مقابلوں سے آتی ہے، جس طرح آسٹریلیا میں کرکٹ کا سارا ٹیلنٹ 6 مقامی ریجنز پر مشتمل ٹیموں میں آتا ہے اور وہیں بین الاقوامی کرکٹ کا حصہ بننے کے لیے ان میں مقابلہ ہوتا ہے، اسی طرح پاکستان میں بھی 6 رینجز پر مشتمل ڈومیسٹک مقابلے ہونے چاہئیں اور ان ریجنز کو اسپانسر کیا جائے۔
عمران خان نے کہا کہ نیوزی لینڈ کی کل آبادی 45 لاکھ ہے لیکن وہاں ہمارے ملک سے زیادہ کرکٹ اسٹیڈیم ہیں۔ غیر ضروری اقدمات پر پیسا خرچ کیے جانے کے بجائے ہمیں اپنے ملک میں کرکٹ اسٹیڈیم بنانا ہوں گے۔