ڈرون حملوں میں ہلاک امریکیوں کے اہلخانہ مقدمہ درج کرائینگے

ایکسپریس اردو  جمعـء 20 جولائی 2012
 امریکی محکمہ دفاع،سی آئی اے کو فریق بنانے کا اعلان،امریکی سینٹر مدد فراہم کرے گا. فوٹو اے ایف پی

امریکی محکمہ دفاع،سی آئی اے کو فریق بنانے کا اعلان،امریکی سینٹر مدد فراہم کرے گا. فوٹو اے ایف پی

واشنگٹن / صنعاء: یمن میں ڈرون حملوں میں ہلاک ہونے والے تین امریکی شہریوں کے اہل خانہ نے امریکی محکمہ دفاع اورسی آئی اے کے اعلی اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج کرانے کا اعلان کردیا۔جمعرات کو عالمی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق یمن میں ڈرون حملوں میں ہلاک ہونے والے امریکی شہریوں کے لواحقین نے امریکی سیکریٹری دفاع لیون پینٹا ،سی آئی اے کے ڈائریکٹر ڈیوڈ پیٹر یاس اور دو فوجی کمانڈروں پر ڈرون حملوں میں ان ہلاکتوں کی اجازت دینے کا الزام لگایا ہے۔

امریکی ریاست نیو میکسیکو میں پیدا ہونے والے انور اولاکی یمن میں القاعدہ کے کلیدی رکن تھے جبکہ ان کے بیٹے عبدالرحمن ریاست کولوراڈو میں پیدا ہوئے تھے۔ان کے علاوہ سمیر خان بھی امریکی شہری تھے اور وہ القاعدہ کے انگریزی زبان کے جریدے انسپائر سے وابستہ تھے۔

امریکی عہدیداروں کے خلاف یہ مقدمہ انور اولاکی کے والد ناصر الاولاکی اور سمیر خان کی والدہ سارہ خان نے کیا ہے اور اس میں کہا گیا ہے کہ یہ ہلاکتیں امریکی شہریوں کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہیں۔مقدمے میں لیون پنیٹا اور ڈیوڈ پیٹریاس کے علاوہ امریکی خصوصی آپریشنز کے سربراہ ایڈمرل ولیم میکریون اور لیفٹیننٹ جنرل جوزف ووٹل کو بھی فریق بنایا گیا ہے۔آئینی حقوق کے امریکی سینٹر اور امریکن سول لبرٹی یونین نے مدعیان کو قانونی مدد فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔