چیف جسٹس کی سربراہی میں9 رکنی بینچ آج میمو کیس کی سماعت کریگا

نمائندہ ایکسپریس  پير 12 نومبر 2012
بینچ حسین حقانی کے پیش نہ ہونے کی صورت میں بھی درخواستوں کا فیصلہ کر سکتاہے. فوٹو: فائل

بینچ حسین حقانی کے پیش نہ ہونے کی صورت میں بھی درخواستوں کا فیصلہ کر سکتاہے. فوٹو: فائل

اسلام آ باد: چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں 9 رکنی لارجر بینچ آج میمو کیس کی سماعت کرے گا۔

بینچ میں چیف جسٹس کے علاوہ جسٹس تصدق حسین جیلانی،جسٹس ناصر الملک ،جسٹس طارق پرویز،جسٹس میاں ثاقب نثار،جسٹس سرمد جلال عثمانی ،جسٹس امیر حانی مسلم ،جسٹس گلزار احمد اور جسٹس شیخ عظمت سعید شامل ہیں۔ سپریم کورٹ نے مسلم لیگ (ن) کے سربراہ میاں نواز شریف اور دیگر سیاسی رہنمائوں کی درخواست پر امریکی سینٹرل کمانڈ کے سربراہ ایڈمرل مائک مولن کو لکھے گئے خط کی انکوائری کے لیے عدالتی کمیشن بنایا تھا ،یہ خط مبینہ طور پر2 مئی کو اسامہ بن لادن پر حملے کے بعد لکھا گیا تھا۔ درخواست گزاروںنے الزام عائد کیا تھا کہ امریکا کو اس مجوزہ خط کے ذریعے پاکستان کی سیاست میں مداخلت کی دعوت دی گئی ۔

جسٹس قاضی فائز عیسٰی چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ کی سربراہی میں قائم کمیشن نے انکوائری کے بعد خط کی تصدیق کی اور رپورٹ میں کہا گیا کہ حسین حقانی نے منصور اعجاز کے ذریعے خط مائک مولن تک پہنچایا تھا جس میں فوج کے حوالے سے خد شات کا اظہار کیا گیا تھا۔کمیشن نے حسین حقانی کو خط کا اصل محرک قرار دیا ،سپریم کورٹ نے حقانی کو صفائی کا موقع دیتے ہوئے دو مرتبہ نوٹس جاری کیا لیکن انھوں نے پاکستان آنے سے انکار کر دیاہے۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ حقانی نے وکیل عاصمہ جہانگیر کے ذریعے عدالت کو یقین دہانی کرائی تھی کہ انھیں ملک سے باہر جانے دیا جائے وہ 4 دن کے نوٹس پر عدالت کے سامنے پیش ہوں گے۔ بینچ حقانی کے پیش نہ ہونے کی صورت میں ان کی عدم موجودگی میں بھی درخواستوں کا فیصلہ کر سکتاہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔