امریکی اسکولوں میں زیر تعلیم بچے کے زہریلی دھاتوں سے آلودہ پانی پینے کا انکشاف

خصوصی رپورٹ  منگل 29 مارچ 2016
امریکا کی جرسی سٹی ڈسٹرکٹ کے آٹھ اسکولوں میں پینے کے پانی میں جست کے ذرات پائے گئے ہیں، فوٹو : فائل

امریکا کی جرسی سٹی ڈسٹرکٹ کے آٹھ اسکولوں میں پینے کے پانی میں جست کے ذرات پائے گئے ہیں، فوٹو : فائل

جرسی سٹی: عام طور پر خیال کیا جاتا ہے کہ امریکا اور یورپی ممالک کے اسکولوں میں زیر تعلیم بچوں کو بہترین سہولیات فراہم کی جاتی ہیں لیکن درحقیقت ایسا نہیں اور اس کی مثال امریکا کی جرسی سٹی ڈسٹرکٹ کے 8 اسکول ہیں جہاں پینے کے پانی میں جست کے ذرات پائے گئے ہیں۔ 

غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکا کی جرسی سٹی ڈسٹرکٹ کے آٹھ اسکولوں میں پینے کے پانی میں جست کے ذرات پائے گئے ہیں، اگرچہ وہاں کئی سال سے ڈرنکنگ فاؤنٹین میں اس ملاوٹ کا پتہ چلتا رہا ہے مگر اب آکر اسکولوں کی انتظامیہ کی طرف سے پینے کے پانی کو جست سے پاک کرنے کے لیے فلٹریشن پلانٹ لگانے کے اقدامات کیے گئے ہیں۔

اسکول کے بچوں کو جو ان پرانی عمارتوں میں خاصا وقت گزارتے ہیں لیڈ ایکسپوژر سے بڑا خطرہ رہتا ہے مگر مالی پریشانیوں میں مبتلا انتظامیہ کے لیے مسئلہ یہ ہے کہ وہ ٹیچرز کو تنخواہیں دیں یا پلمبرز کے بل ادا کریں۔ بہت سے اسکول تو پانی میں جست کی آزمائش کے ٹیسٹ کرانے کی زحمت بھی گوارا نہیں کرتے کیونکہ ان کے نزدیک لاعلم رہنا معلوم ہوجانے کے بعد کچھ نہ کرنے سے بہتر ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔